جرمن قونصل جنرل کو کوئٹہ آنے سے کیوں روکا؟ گورنر بلوچستان نے سب بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
گزشتہ روز گورنر ہاؤس بلوچستان میں محکمہ توانائی، نجی تنظیم اور یونیورسٹی کے اشتراک سے قابل تجدید توانائی پروگرام کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی جس میں گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندو خیل سمیت اعلی سول حکام نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل صوبائی حکومت پر برس پڑے۔ ’افسوس ہے کہ ہم نے جرمن قونصل جنرل کو سیکیورٹی خدشات کے باعث کوئٹہ آنے کی اجازت نہیں دی، یہاں صورتحال اتنی بھی ابتر نہیں کہ ہم انہیں تحفظ فراہم نہ کرسکیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کا پہلا تاریخی پولیس میوزیم کوئٹہ میں قائم
گورنر جعفر مندوخیل کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کے پاس سیکیورٹی نہیں تھی تو ہم انہیں اپنی بلٹ پروف گاڑیاں بھیج دیتے، جرمنی بلوچستان میں 3 ملین یورو دے رہا ہے اور ہم انہیں سیکیورٹی نہیں دے سکتے، جرمن قونصل جنرل کو سیکورٹی خدشات کی بنا پر روکنا نالائقی ہے۔
’جرمنی یہاں پر سرمایہ کاری کررہا ہے ہمیں تو انہیں ویلکم کرنا چاہیے، اس حوالے سے میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے بات کروں گا۔‘
مزید پڑھیں: بلوچستان میں خشک سردی، کوئٹہ کا درجہ حرارت منفی 6 تک گر گیا
اس معاملے پر ابھی تک حکومت بلوچستان کا موقف سامنے نہیں آیا ہے، جبکہ گورنر بلوچستان اس سے قبل بھی صوبائی حکومت پر تنقید کے تیر برسا چکے ہیں، جب انہوں نے بلوچستان میں انفرا اسٹرکچر کے لیے پیکج کی فراہمی اور فنڈز کا استعمال وفاق کو خود کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ ’اگر فنڈز ہمارے حوالے کیے گئے تو ہمارے لوگ اسکا صحیح استعمال نہیں کریں گے۔‘
سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق گورنر بلوچستان کافی عرصے سے صوبائی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں جسے حکومت میں بیٹھی 2 بڑی سیاسی جماعتیں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کے تناظر میں دیکھے بنا چارہ نہیں۔
مزید پڑھیں: کیا کوئٹہ کا پانی پینے کے لیے غیر موزوں ہے؟
شیخ جعفر مندوخیل نہ صرف گورنر بلوچستان کے عہدے پر فائز ہیں بلکہ وہ مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر بھی ہیں اس دوہرے کردار کو نبھاتے ہوئے ان کی جانب سے حکومت پر تنقید اس بات کی جانب اشارہ کر رہی ہے کہ مسلم لیگ ن اور بالخصوص گورنر بلوچستان حکومتی کارکردگی سے خوش دکھائی نہیں دے رہے۔
تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت صوبے میں گزشتہ ایک سال سے موجود ہے، اس دوران ن لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی ڈھائی ڈھائی سالہ حکومتی فارمولے کا راگ الاپ رہے ہیں، جبکہ بلوچستان سے پیپلز پارٹی کے سینیٹرعبدالقدوس بزنجو ایسے کسی بھی فارمولے کی تصدیق نہیں کرتے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ میں قیمتی نگینوں کے کاروبار کا انوکھا طریقہ
ایسے میں صوبائی حکمراں اتحاد کی دونوں اہم جماعتوں کے درمیان صوبے میں حکمرانی کے ضمن میں معاملات کی نوعیت کیا ہوگی یہ آئندہ ایک سال تک مزید واضح ہوجائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان پیپلز پارٹی جرمن قونصل جنرل سیکیورٹی خدشات شیخ جعفر مندوخیل عبدالقدوس بزنجو گورنر بلوچستان مسلم لیگ ن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان پیپلز پارٹی سیکیورٹی خدشات شیخ جعفر مندوخیل عبدالقدوس بزنجو گورنر بلوچستان مسلم لیگ ن گورنر بلوچستان بلوچستان میں جعفر مندوخیل پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن حکومت پر
پڑھیں:
سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کررہی ہے، گورنر سندھ
چین کے شہر شوڑو میونسپل پیپلز گورنمنٹ کے میئر سے گفتگو میں کامرام ٹیسوری نے کہا کہ پہلے سے منظور شدہ منصوبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شمولیت ضروری ہے تاکہ ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل ہوں، صنعتی ترقی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے چین کے شہر شوڑو میونسپل پیپلز گورنمنٹ کے میئر نے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، وفود کے تبادلے اور دستخط شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں انفرااسٹرکچر، ہائی ویز، پانی اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پہلے سے منظور شدہ منصوبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شمولیت ضروری ہے تاکہ ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل ہوں۔ کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ صنعتی ترقی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے۔ اس موقع پر شوڑو کے میئر نے گورنر سندھ کی دعوت پر جلد پاکستان کا دورہ کرنے کا عندیہ دیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے چین اور پاکستان کے درمیان معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدامات پر بھی اتفاق کیا۔