کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کا حکم نظرانداز، کراچی میں منگل کے روز مختلف علاقوں اور تجارتی مرکز کے باہر چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی کا سلسلہ نہ رک سکا ہے، صوبائی حکومت کے اعلان کو ابھی24گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کے چارجڈ پارکنگ مافیا نے اپنے راج کو برقرار رکھا ہوا ہے۔

صوبائی وزیر کے واضح احکامات کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں اور مشہور تجارتی مقامات پر پارکنگ فیس کی وصولی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔یونیورسٹی روڈ سے ایم اے جناح روڈ تک ہر جگہ شہریوں سے پارکنگ فیس وصول کی جاتی رہی ہے۔چارجڈ پارکنگ کے عملے کا موقف ہے کہ پارکنگ فیس نہ لینے کا حکم نامہ ہمیں موصول نہیںہوا ہے۔کراچی میں چارجڈ پارکنگ کا سلسلہ تاحال نہ رک سکا ہے ۔بلدیہ عظمی کراچی ،میئر کراچی کے بلڈنگ کے اطراف میں موجود گاڑیاں کھڑی کرنے والوں سے کھلے عام پارکنگ فیس کی وصولی کا سلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا ہے،بلکہ کئی مقامات پر نوپارکنگ کے بورڈ آویزاں ہونے کے باوجود موٹر سائیکل اور گاڑیاں کھڑی کرنے والے شہریوں سے پارکنگ کی اضافی فیس وصول کی جاتی رہی ہے۔

پارکنگ فیس کے حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ مختلف بازاروں میں یہ رنگ برنگی جیکٹ پہنے ہوئے پارکنگ فیس وصول کرنے والوں لوگوں سے ہم اگر کہتے ہیں کے پارکنگ فیس ختم کرنے کا اعلان ہو چکا ہے تو وہ لوگ ہم سے لڑنے کے لیے کھڑے ہوجاتے ہیںا ور پورے پورے گنگ نکل کر ہمیں مارنے کے لیے آجاتے ہیں،شہریوں کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر نے صرف اعلان کیا ہے اس پر ابھی کہی پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ہے۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی اگر پارکنگ فیس ادا نہیں کریں تو یہ لوگ ٹریفک پولیس کے کے لفٹر گاڑیوں کو ہماری گاڑیوں کی نشاندہی کرتے ہیں اور ہماری گاڑیاں خاص طور پر اٹھاوائی جاتی ہیں اس کے بعد ہم سے پویس اسٹیشن پر جا کر3سو اور5سو روپے طلب کیے جاتے ہیں،اس لیے ہماری مجبوری ہے کہ ہم موٹر سا ئیکل کی پارکنگ فیس جو کے20روپے ہونے کے باوجود50روپے ادا کرتے ہیں تاکہ ہماری گاڑیاںاٹھنے سے محفوظ رہے کراچی کے لوگ اور کیا کرسکتے ہیں۔

شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ اگر ہم ایک دن میں کراچی کے تین بازاروں میں چلے جائے تو ہم ہمیں50روپے کی حساب سے 3مقامات پر150روپے ادا کرنے پڑتے ہیں، چارجڈ پارکنگ فیس وصول نہ کرنے کے اعلان کے باوجود کراچی کی مین مارکیٹ طارق روڈ،بہادرا آباد،صدر موبائیل مارکیٹ اور دیگر اہم تجارتی مقامات پر پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔

خیال رہے کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے گزشتہ روز کراچی کے کسی بھی علاقے میں پارکنگ فیس وصول نہ کرنے حکم دیا تھا اور کہا تھا کے اگر کوئی فیس وصول کریں گا تو وہ غیر قانونی اقدام کریں گا لیکن اس کے برعکس منگل کے روز کھلے عام پارکنگ فیس کی وصولی پر فی الحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے اب تک کراچی میں چارچڈ پارکنگ مافیا کو کھلی چھوٹ حاصل ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پارکنگ فیس وصول وصولی کا سلسلہ چارجڈ پارکنگ شہریوں کا کراچی میں کراچی کے

پڑھیں:

ن لیگی وزرا ء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف سمجھائیں،شرجیل میمن

ن لیگ وزراء کو نہ سمجھایا گیا تو پھر ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیںگے ، یوںبات نہیں بنی گی
متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے ، کوشش ہے مسئلے کو حل کیا جائے ، پریس کانفرنس
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف رہا ہے ، کوشش ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے ، لوگوں کے جائز خدشات ہیں۔ نگراں حکومت کے دوران ارسا نے سرٹیفکیٹ جاری کیا اور کہا کہ کنالز بنائیں پانی موجود ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی سندھ کے نمائندے نے مخالفت کی تھی، جو لوگ کہتے ہیں پیپلز پارٹی بعد میں جاگی ہمارے پاس ریکارڈ موجود ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مخالفت کی، سولہ جون کو وزیر اعلیٰ نے سمری سائن کی اور تین جولائی کو سمری وفاق کو پہنچ چکی تھی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارے پاس سارے خطوط موجود ہیں جو ہم نے کنالز کی مخالفت کی، پیپلز پارٹی کا یہی موقف ہے کہ متنازع کنالز نہیں بنائے جائیں، جہاں سے آپ پانی لیتے ہیں ان کو بھی بتا دیں کہ ہم آپ کا پانی لے رہے ہیں، صدر مملکت نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کر سکتے ، پہلے دن سے کنالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے ۔ جہاں جہاں ہماری میٹنگز ہوئی وہاں ہم نے مخالفت کی۔شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں زیر زمین پانی میٹھا موجود ہے اس سے کاشتکاری ہوسکتی ہے ۔ رانا ثناء اللہ کا دو دن پہلے فون آیا اور انہوں نے کہا وزیر اعظم صاحب اس معاملے کو حل کرنا چاہتا ہیں۔ رانا ثنائاللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پوری ملک کے وزیر اعظم ہیں، لوگوں کے خدشات ختم کرنے چاہیے ۔ سینئر وزیر نے کہا کہ ملک عوام کے ساتھ ہوتا ہے ۔ اکانوے کے معاہدے کے تحت بھی ہمیں ہانی نہیں مل رہا ہے ۔ قانونی اور آئینی طور پر جو ہمارا پانی کا شیئر بنتا ہے وہ دے دیں۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پہنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے ، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے ۔ میری التجہ ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے سنجیدہ لوگوں سے بات ہورہی ہے اور کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، وہ لوگ غیر سیاسی ہیں جو اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورتحال میں معاملے کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ رانا ثنائاللہ نے بات کی ہم خوش آئین قرار دیتے ہیں، اگر ہمارے طرف سے بھی شعلہ بیانی ہوئی تو بات بنے گی نہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، ن لیگ اپنی وزراء کو سمجھائے ورنہ پھر شاید ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا، شرجیل میمن
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی،بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرجیل میمن
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت ہے، شرجیل میمن
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی؛ بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرجیل میمن
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی معطلی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • ن لیگی وزرا ء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف سمجھائیں،شرجیل میمن
  • نواز شریف اور شہباز شریف ماحول خراب کرنے والوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن
  • کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن
  • کینال پر احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں کو بند نہ کریں: شرجیل میمن