عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عالمی حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری کے بارے میں چین کا موقف اجاگر کیا۔
بدھ کے روز اجلاس کے حوالے سے میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ چین نے کثیرالجہتی کے احیاء اور ایک منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کے حوالے سے چار تجاویز پیش کیں جن پر تمام فریقین کی جانب سے مثبت ردعمل آیا اور چار نکات پر اتفاق کیا گیا ۔ اول ، اقوام متحدہ کا کردار ناگزیر ہے۔ دوسرا، کثیرالجہتی کا رجحان ناقابل واپسی ہے۔
تیسرا، اتحاد اور ترقی کے رجحان کو نہیں روکا جا سکتا۔ چوتھا، عالمی طرز حکمرانی میں اصلاحات اور بہتری کسی تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور ، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو ، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو نے عالمی حکمرانی کی
اصلاحات اور بہتری میں چین کی دانشمندی کا کردار ادا کیا ہے۔ چاہے بین الاقوامی صورتحال میں جو بھی تبدیلیاں رونما ہوں ، چین کثیرالجہتی پر عمل جاری رکھے گا، اقوام متحدہ کے اختیارات کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حکمرانی میں اصلاحات
پڑھیں:
توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیرخزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے،ٹیکس ٹو جی ڈی بی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔
آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
ان کاکہناتھا کہ حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہا، ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے،ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے ہیں،حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں،ہر ٹرانسفارمیشن کیلئے دو سے تین سال درکار ہوتے ہیں،پاور سیکٹر اصلاحات میں 1سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے،بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری آئی ہے۔
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
مزید :