مذاکرات کیلئے کوئی بیک ڈور چینل استعمال نہیں کیا جا رہا: اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے کوئی بیک ڈور چینلز استعمال نہیں کیا جا رہا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ابھی وفاقی حکومت کے ساتھ کوئی بات نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کسی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، تحریکِ انصاف نے حکومت کو مذاکرات کا موقع دیا تھا، لیکن اس نے سنجیدگی نہیں دکھائی۔
ان کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کے معاملے پر پارٹی طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بجٹ عوامی ہوگا یا آئی ایم ایف کا؟‘ سوال پر بلال کیانی کا دلچسپ جواب بجٹ 2025-26 قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس کیلئے پہنچنے والے اراکین کے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم بیانات سامنے آئے ہیں۔ عون چوہدری نے اج
cبجٹ 2025-26 قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس کیلئے پہنچنے والے اراکین کے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق اہم بیانات سامنے آئے ہیں۔
عون چوہدری نے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں عوام کو بہت اچھا ریلیف ملے گا، جبکہ سرکاری ملازمین کے لیے بھی ریلیف رکھا گیا ہے۔
میڈیا نمائندے نے بلال کیانی سے سوال کیا کہ ’بجٹ عوامی ہوگا یا آئی ایم ایف کا؟‘ جس پر بلال کیانی نے جواب دیا کہ ’اپنی چادر دیکھ کر پاؤں پھیلائیں گے، کابینہ میں بجٹ پیش ہوگا، اس کے بعد فلور پر دیکھتے ہیں۔‘
قومی اسمبلی کے رکن قیصر احمد شیخ نے بجٹ سے متعلق پُرامیدی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’آج انشاء اللہ بیلنس بجٹ پیش کریں گے، موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین بجٹ پیش کیا جائے گا۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ براہِ راست ٹیکس پر زیادہ توجہ دی گئی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ وزیراعظم سے تعلیم کا بجٹ بڑھانے کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی اس موقع پر امید ظاہر کی کہ مالی نظم و ضبط بجٹ کے بعد بھی برقرار رہے گا۔
جب نائب وزیراعظم اسحاق دار سے سوال کیا گیا کہ کیا سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری ہے؟ جو انہوں نے جواب دیا،’انشاءاللہ انشاءاللہ ، ٹیکس کے ریٹ بھی کم ہوں گے، حالات کے مطابق کچھ ٹیکس میں اضافہ بھی ہوگا، دونوں چیزوں کو ملا کر بہتر ہوگا۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج ملک کے معاشی حالات سامنے رکھتے ہوئے اچھے بجٹ کیلئے کوشش کی، صحت کیلئے بجٹ کبھی بھی کافی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جاری پروجیکٹ کو سو فیصد مکمل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
جب کہ جام کمال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم گزشتہ ایک سال میں ریفارمز لائے ہیں، موجودہ بجٹ معاشی صورتحال کو دیکھ کر بنایا گیا ہے، ملکی سلامتی کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے، یہ بجٹ تمام ریفارمز کو اس سال بہتری کی جانب لے کر جائے گا۔