مسٹر بیسٹ کتنا کماتے ہیں؟ یوٹیوب کا مبینہ اسکرین شاٹ وائرل
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ڈیجیٹل کانٹینٹ کری ایشن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ امریکی یوٹیوبر مسٹر بیسٹ کی مبینہ آمدن کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک اکاؤنٹ نے یوٹیوبر جمی ڈونلڈسن المعروف مسٹر بیسٹ کی آمدن سے متعلق اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے مبینہ اسکرین شاٹ کے مطابق مسٹر بیسٹ کی ماہانہ کمائی تقریباً 40 لاکھ ڈالر ہے۔مذکورہ پوسٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اس لیک اسکرین شاٹ کے حوالے سے فی الحال کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے، اس لیے اس پر مکمل یقین نہ کیا جائے۔ ممکنہ طور پر یہ آٹے میں نمک کے برابر ہو۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی مذکورہ پوسٹ کے کمنٹس میں تبصرہ کرتے ہوئے صارفین ایک جانب حیرانگی کا اظہار کر رہے ہیں تو دوسری جانب بعض صارفین کے مطابق مسٹر بیسٹ کی آمدن اس سے زیادہ ہوگی۔ ایک صارف کے مطابق مسٹر بیسٹ کی آمدنی اس سے زیادہ ہونی چاہیے کیونکہ انہوں نے دنیا بھر کے لوگوں کے لیے بہت فلاحی کام کیے ہیں۔خیال رہے کہ امریکی یوٹیوبر اپنی بھاری بھرکم نقد انعامی رقم پر مشتمل چیلنج والی ویڈیوز کے لیے جانے جاتے ہیں۔ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب پر ان کے چینل کو 364 ملین سبسکرائبرز حاصل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مسٹر بیسٹ کی اسکرین شاٹ
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں ۔۔؟سیکیورٹی ذرائع نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط دراصل کیا معنی رکھتے ہیں ۔۔؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔
سیکیورٹی ذرائع نےمعاہدے کی’’ 8خصوصیات‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پہلی خصوصیت یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اس تاریخی اور نہایت اہم سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط اس کی سٹریٹجک نوعیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اصل نکتہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس میں سٹریٹجک کیا ہے، نہ کہ پروپیگنڈا کرنے والوں کی گمراہ کن باتوں میں آیا جائے۔ سٹریٹجک پہلو یہ ہے کہ یہ معاہدہ کئی اہم نکات پر محیط ہے جن میں عسکری تعلقات، معاشی تعاون، جغرافیائی و علاقائی سلامتی اور عوامی روابط شامل ہیں۔
دوسری خصوصیت یہ ہے کہ اس تاریخی معاہدے کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف اوپر سے نیچے (Top to Bottom) نہیں بلکہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) بھی ہے۔
تیسری خصوصیت یہ ہے کہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو اس معاہدے کے ذریعے مزید مضبوط ہوں گے۔ یہ معاہدہ صرف دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان عہد و پیمان نہیں بلکہ عوام کی محبت اور لگن سے پھوٹنے والا رشتہ ہے، جسے سمجھنا نہایت ضروری ہے۔
190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
چوتھی خصوصیت یہ ہے کہ اگر ہم ماضی میں کسی بھی دو ممالک کے درمیان ہونے والے ایسے تاریخی معاہدوں کا جائزہ لیں تو ان کے لیے دو بنیادی شرائط رہی ہیں کہ فریقین ذمہ دار (Responsible) ہوں اور قابل (Capable) بھی۔ پاکستان اور سعودی عرب کا بھی یہی معاملہ ہے کہ دونوں ممالک اپنی صلاحیت اور بصیرت کے ساتھ ہمیشہ اپنے جغرافیائی سیاسی اقدامات میں اعلیٰ درجے کی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں۔
پانچویں اہم بات یہ ہے کہ وہ چند نام نہاد دانشور جو اس معاہدے کو اپنی بے جا سوچ کے ذریعے موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ یہ سب صرف چند لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کر رہے ہیں۔
چھٹی خصوصیت یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ خطرات کے دائرے کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ سنبھالا ہے اور مستقبل میں بھی خطے اور عالمی سطح پر اسی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
ساتویں خصوصیت یہ ہے کہ یہ معاہدہ دونوں سٹریٹجک شراکت داروں کے وزن میں مزید اضافہ کرتا ہے تاکہ سلامتی کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔ یہ سلامتی انسانی تحفظ سے لے کر قومی سلامتی تک ہر پہلو پر محیط ہے.
دیشا پٹانی کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والے ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
آٹھویں خصوصیت یہ ہے کہ یہ تاریخی معاہدہ ان دشمنوں کو روکنے اور باز رکھنے کا ذریعہ ہے جو ان دو برادر ممالک کے خلاف بلااشتعال جارحیت کا سوچتے ہیں۔ خاص طور پر ایسے دشمن جن میں تکبر اور سٹریٹجک غرور پایا جاتا ہے۔ اس لئے یہ تاریخی معاہدہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن ہے.
مزید :