سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی ٹریفک حادثے کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
دہلی(نیوزڈیسک) سابق کپتان سارو گنگولی ٹریفک حادثے میں بال بال بچ گئے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ حادثہ مغربی بنگال کے ضلع ہردوان میں دُرگاپور ایکسپریس وے پر پیش آیا جہاں سارو گنگولی سفر کر رہے تھے۔ سڑک پر اچانک ٹرک سامنے آنے کے بعد بریک لگانے سے پیچھے کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔
ان گاڑیوں میں سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کی کار بھی شامل تھی۔ سابق کرکٹر ایک پروگرام میں شرکت کے لیے ٹیم کے ہمراہ وہاں سے گزر رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس حادثے میں سارو گنگولی سمیت ان کے کسی ساتھی کو کوئی چوٹ نہیں آئی اور وہ سب محفوظ رہے تاہم ان کے قافلے میں شامل دو گاڑیاں شدید متاثر ہوئیں۔
حادثے کے بعد پولیس وہاں پہنچ گئی، جس نے راستہ کلیئر کرایا اور اس کے بعد گنگولی اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔ یہ بھی پڑھیں: انڈیاVSبنگلہ دیش،بھارتی کھلاڑیوں نےمتعدد ریکارڈز قائم کردیئے
پاکستانی ٹیم کی حمایت یا مفتی قوی سے شادی کا معاملہ ، راکھی ساونت کو پولیس نے کیوں طلب کیا ؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سارو گنگولی
پڑھیں:
مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کا خمیازہ؛ مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہی کا شکار
مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، جس کی بڑی وجہ بھارتی حکومت کی متنازع و ناکام پالیسیاں اور آرٹیکل 370 کی منسوخی ہے۔
خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مقبوضہ وادی کی معیشت شدید زوال کا شکار ہوئی ہے، جس سے کشمیری عوام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ 2019 ء میں آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد سے مواصلاتی بلیک آؤٹ مسلط کیا گیا، جس نے لاکھوں افراد کو بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا۔
کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق زرعی مصنوعات کی ترسیل پر عائد پابندیوں سے معیشت کو 400 ارب روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے۔ اسی طرح بھارتی پالیسیوں نے سیاحت کے شعبے کو بھی شدید نقصان پہنچایا، جس سے 100 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا ہے۔
علاوہ ازیں تجارتی سرگرمیوں پر پابندیوں کے باعث کشمیری تاجروں کی آمدنی میں 60 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ زرعی مصنوعات پر پابندیاں کسانوں کے لیے معاشی بربادی کا باعث بن گئی ہیں اور وہ شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔
تعلیمی اداروں کی بندش نے بھی لاکھوں کشمیری نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ 2019 کے بعد بے روزگاری کی شرح میں 20 فیصد تک اضافہ ہوا، جو خطے میں بڑھتی ہوئی محرومی کی نشاندہی کرتا ہے۔
بھارتی فوج کی مسلسل موجودگی اور نگرانی مقبوضہ وادی کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔
بھارت کی جانب سے مقامی وسائل پر قبضہ اور معیشت پر سخت نگرانی نے وادی کو بدترین اقتصادی عدم استحکام کا شکار کر دیا ہے۔ ان تمام تر مشکلات کے باوجود کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی سے پیچھے نہیں ہٹے اور ان کا حوصلہ ناقابل تسخیر ہے۔