سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی ٹریفک حادثے کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
دہلی(نیوزڈیسک) سابق کپتان سارو گنگولی ٹریفک حادثے میں بال بال بچ گئے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ حادثہ مغربی بنگال کے ضلع ہردوان میں دُرگاپور ایکسپریس وے پر پیش آیا جہاں سارو گنگولی سفر کر رہے تھے۔ سڑک پر اچانک ٹرک سامنے آنے کے بعد بریک لگانے سے پیچھے کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔
ان گاڑیوں میں سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کی کار بھی شامل تھی۔ سابق کرکٹر ایک پروگرام میں شرکت کے لیے ٹیم کے ہمراہ وہاں سے گزر رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس حادثے میں سارو گنگولی سمیت ان کے کسی ساتھی کو کوئی چوٹ نہیں آئی اور وہ سب محفوظ رہے تاہم ان کے قافلے میں شامل دو گاڑیاں شدید متاثر ہوئیں۔
حادثے کے بعد پولیس وہاں پہنچ گئی، جس نے راستہ کلیئر کرایا اور اس کے بعد گنگولی اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔ یہ بھی پڑھیں: انڈیاVSبنگلہ دیش،بھارتی کھلاڑیوں نےمتعدد ریکارڈز قائم کردیئے
پاکستانی ٹیم کی حمایت یا مفتی قوی سے شادی کا معاملہ ، راکھی ساونت کو پولیس نے کیوں طلب کیا ؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سارو گنگولی
پڑھیں:
پی سی بی کا بڑا فیصلہ: سلمان علی آغا کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سونپنے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 میں ایک ہی کپتان مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان بنانے پر غور تیز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نئے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور سلیکشن کمیٹی کے درمیان مکمل مشاورت کے بعد سلمان علی آغا کو قومی ٹیم کی قیادت سونپنے پر اتفاق ہوچکا ہے اور اس کا باضابطہ اعلان عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد متوقع ہے۔
سلمان علی آغا نے حالیہ دورہ زمبابوے میں کپتان کی حیثیت سے ٹیم کی نمائندگی کی اور وائٹ بال فارمیٹ کے کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا ، اس مختصر مگر مؤثر موقع نے نہ صرف کوچ اور سلیکشن کمیٹی بلکہ چیئرمین پی سی بی کو بھی متاثر کیا ہے۔
اس پیشرفت کے بعد ٹیسٹ کپتان شان مسعود اور محمد رضوان کا مستقبل بطور کپتان غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوچکا ہے، شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم ان کی قیادت میں پاکستان نے کُل 12 ٹیسٹ میچز کھیلے، جن میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ 9 میچز میں شکست کا سامنا رہا۔
ان کے دورِ قیادت کی سب سے بڑی ناکامی ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے ہاتھوں بدترین شکست ہے، جس پر شائقین کرکٹ نے بھی شدید تنقید کی۔
پی سی بی کی ممکنہ اسٹریٹجی کا مقصد قومی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل اور ایک واضح قیادت کا قیام ہے، جیسا کہ دنیا کی بڑی ٹیمیں اپنا چکی ہیں۔ اگر یہ فیصلہ عملی شکل اختیار کرتا ہے تو یہ پاکستان کرکٹ میں ایک بڑی تبدیلی اور نئی قیادت کے آغاز کا اشارہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق سلمان علی آغا کی کپتانی میں ٹیم اس وقت نئے جوش و جذبے کے ساتھ نظر آ رہی ہے، اور بورڈ اس کو مستقبل کی ایک متوازن قیادت کے طور پر دیکھ رہا ہے۔