کراچی: کلفٹن بلاک 2 کے قریب گراؤنڈ سے ایک شخص کی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کلفٹن بلاک 2 اتوار بازار چائنہ پورٹ کے قریب گراؤنڈ سے ایک شخص کی لاش ملی ہے۔
پولیس کے مطابق لاش کی شناخت 40 سالہ سید مہتاب احمد کے نام سے ہوئی، متوفی منظور کالونی کا رہائشی اور اسٹیٹ ایجنسی کا کام کرتا تھا، وہ گزشتہ روز گھر سے نکلا اور واپس نہیں لوٹا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کے پاس سے اس کا قومی شناختی کارڈ، پرس، گھڑی اور دیگر قیمتی چیزیں ملی ہیں، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ لاش کو گاڑی میں سوار نامعلوم ملزمان پھینک کر فرار ہوئے۔
ایس ایچ او بوٹ بیسن محمد عرفان راؤ کا کہنا ہے کہ بظاہر جسم پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں، لاش پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کی جا رہی ہے تاکہ وجہ موت کا تعین ہو سکے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
—تصاویر بشکریہ سوشل میڈیاکراچی میں ٹریفک جرمانوں ای چالان سے متعلق قرارداد پر کے ایم سی کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔
کے ایم سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا، انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہو گئے، جسے منظور شدہ قرار دیا گیا۔
مالک کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چار سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، 27 اکتوبر کو ای چالان میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی، واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پر دوبارہ پیش کیا جائے گا، مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِ بحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی، قرارداد پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے گفتگو کی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاقِ رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جا سکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں، کراچی کے لیے کام کرنا ہو گا۔