بھارت سے شکست کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر پاکستانی ٹیم کی کیا پوزیشن ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی کے اہم اور ہائی وولٹیج ٹاکرے میں پاکستان کو شکست دے کر بھارت کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر آگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دبئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو 242 رنزکا ہدف دیا تھا۔
قومی ٹیم 49.4 اوور میں 241 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی تھی، سعود شکیل 62 اور رضوان 46 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے تھے۔
ہدف کے تعاقب میں بھارت کی ٹیم ابتدا میں تو مشکل کا شکار ہوئی تاہم ویرات کوہلی کی شبھمن گل اور شریاس کے ساتھ ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت انڈیا نے 242 رنز کا ہدف 45 گیندوں پہلے 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
بنگلادیش کے بعد پاکستان کو شکست دے کر بھارتی ٹیم گروپ اے کی ٹیموں میں پوائنٹس ٹیبل پر سب سے اوپر آگئی ہے جبکہ نیوزی لینڈ دوسرے اور بنگلادیش تیسرے نمبر پر ہے۔
پاکستان کی ٹیم منفی ریٹنگ کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر سب سے آخری یعنی چوتھے نمبر پر ہے اور اس سے اس بات کا خدشہ ہے کہ پاکستانی ٹیم اگلے مرحلے تک رسائی حاصل نہیں کرپائے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوائنٹس ٹیبل پر کی ٹیم
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔