یوکرین پر امریکی قرارداد، ووٹ دینے والوں میں پاکستان شامل
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کیف (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2025ء)یوکرین روس تنازعہ ختم کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور قرارداد کی حمایت میں ووٹ دینے والوں میں پاکستان بھی شامل تھا۔میڈیارپورٹس کے مطبق پاکستان کے متبادل مندوب اور سفیر عاصم افتخار نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے قرارداد کی حمایت اس لیے کی کیونکہ امن مشترکہ مقصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن اجتماعی، سب کی شمولیت اور جامع سوچ کے ساتھ ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔(جاری ہے)
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر اور اصول تمام امور بالخصوص امن اور سلامتی سے متعلق معاملات میں مدنظر رہنے چاہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تنازعہ اور دیگر تنازعات سے متعلق قرارداد پر پاکستان کی حمایت کی بنیاد لوگوں کے لیے خود ارادیت کے اصول اور خودمختاری کا احترام ہے۔ عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان دھمکی یا طاقت سے کسی علاقہ کو ہتھیانے کا مخالف ہے، یہ وہ اصول ہیں جن کا احترام اور اطلاق پوری دنیا میں بغیر کسی دہرے معیار یا مخصوص امور کے ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
حکومت نے دہری شہریت والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی ہے۔ اس بل کا مقصد ان پاکستانیوں کو دوبارہ شہریت دینا ہے جنہیں غیر ممالک میں شہریت حاصل کرنے کی صورت میں پاکستان کی شہریت چھوڑنی پڑی تھی۔
قائمہ کمیٹی میں بل پر بحث کے دوران وزارت قانون کے نمائندے نے بتایا کہ ماضی میں کچھ ممالک میں پاکستانیوں کو مقامی شہریت تو دی جاتی تھی مگر اس کے بدلے انہیں پاکستان کی شہریت ترک کرنا پڑتی تھی۔ اب حکومت ایسے افراد کی پاکستانی شہریت بحال کرنے کے لیے ترمیم لا رہی ہے تاکہ وہ اپنی اصل شہریت سے محروم نہ ہوں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے بتایا کہ پہلے پاکستان کے 22 ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے نہیں تھے، تاہم اب ان ممالک کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں، جس کے بعد پاکستانی شہریوں کو اب دہری شہریت حاصل کرتے وقت اپنی پاکستانی شہریت ترک نہیں کرنی پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی اعتراض نہیں، اور ایسے تمام پاکستانیوں کو اپنی شہریت واپس ملنی چاہیے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام صوبے اسلحہ لائسنس جاری کر رہے ہیں، جبکہ اسلام آباد میں ماضی میں بہت زیادہ لائسنس جاری کیے گئے تھے جن میں بعض غیر موزوں معاملات بھی سامنے آئے۔
طلال چوہدری نے اس موقع پر بتایا کہ اب اراکین قومی اسمبلی کو ایک اسلحہ لائسنس وزیر اعظم کی منظوری سے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کے لائسنس کھول دیے گئے ہیں مگر وہ محدود تعداد میں جاری کیے جائیں گے۔ طلال چوہدری نے واضح کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے تجویز کردہ افراد کو ممنوعہ بور کے لائسنس محدود پیمانے پر ہی دیے جائیں گے تاکہ اس نظام میں شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔