دہشتگردی عالمی مسئلہ، مشترکہ اقدامات سے ہی قابو پانا ہوگا، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ سے روسی سفیر کی ہونیوالی ملاقات میں انسداد دہشتگردی و انسداد منشیات کے سلسلے میں باہمی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ کو فعال کرنے اور وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلوں پر بھی اتفاق ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دہشتگردی عالمی مسئلہ ہے، مشترکہ اقدامات سے ہی اس ناسور پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے روس کے سفیر البرٹ پی خوریف نے ملاقات کی۔ جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں انسداد دہشتگردی و انسداد منشیات کے سلسلے میں باہمی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ کو فعال کرنے اور وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلوں پر بھی اتفاق ہوا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ایک بین الاقوامی چیلنج ہے اور کثیر الجہتی مشترکہ اقدامات سے ہی اس ناسور پر قابو پایا جا سکتا ہے، روس کیساتھ تعلقات کو مزید تقویت دینے کیلئے باہمی روابط کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ روس کے سفیر نے ماسکو میں انسداد منشیات تربیتی پروگرامز میں پاکستانی افسران کو شرکت کی دعوت بھی دی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسداد دہشتگردی وزیر داخلہ محسن نقوی
پڑھیں:
اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔