سندھ کے حقوق پر ڈاکے کا منصوبہ بننے نہیں دیں گے: وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ--فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حقوق پر ڈاکے کا منصوبہ بننے نہیں دیں گے۔
سکھر میں پاکستان لٹریچر فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا ہے ہم بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں پانی ہے نہ کینال بنانے کی گنجائش ہے، کینالز کی تعمیر کو روکنے کے لیے ہڑتال کی ضرورت نہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل نئے نہیں، ان کو حل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بے نظیر بھٹو نے کالا باغ ڈیم کے خلاف دھرنا دیا تھا، ہمیں دھرنا دینے کی ضرورت نہیں، صدر آصف زرداری اور سندھ حکومت موجود ہے، ہم سندھ کے لوگوں کے محافظ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سکھر حیدر آباد موٹر وے بننا چاہیے، سکھر ایئر پورٹ پر فلائٹس کم ہونا بھی زیادتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ سندھ کے نے کہا
پڑھیں:
گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
وفاقی وزیر نے کہا کہ کے فور پانی کا منصوبہ، جو ابتدا میں وفاقی اور صوبائی حکومت کا مشترکہ منصوبہ تھا 25 ارب روپے کی لاگت سے، اب مکمل طور پر وفاقی حکومت فنڈ کر رہی ہے، ہم تمام بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں جیسے کے فور، این 25 اور کراچی حیدرآباد موٹروے کو ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کراچی میں گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کے بریفنگ سائٹ کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر ٹی کی ترقی شہر کے تاریخی ورثے اور ثقافتی ڈھانچے کو نقصان پہنچائے بغیر کی جائے۔ وزیر کو کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کی جانب سے این او سی کے اجرا، سروس روڈ کی منتقلی، کے ایم سی کی 12 انچ پانی کی لائن کی منتقلی اور نالوں سے متعلق امور پر تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی انفراسٹرکچر منہدم ہوگا اسے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور اس منصوبے کی مثر تکمیل کے لیے کے ڈبلیو ایس بی، کے ایم سی، پی آئی ڈی سی ایل اور دیگر متعلقہ اداروں کے درمیان قریبی رابطہ اور ہم آہنگی ضروری ہے۔
پراجیکٹ کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے بتایا کہ سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے 29 ارب روپے مالیت کا گرین لائن کا پہلا مرحلہ کراچی کے عوام کے لیے تحفے کے طور پر دیا، جبکہ دوسرا مرحلہ جو وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے تحفہ ہے 1.8 کلومیٹر طویل ہے اور اس کی لاگت تقریبا 5.5 ارب روپے ہے، یہ منصوبہ کچھ عرصے سے عدالتی کارروائیوں کے باعث رکا ہوا تھا جو اب حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرِاعلی سندھ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور وہ کے ایم سی کے تحفظات کے ازالے کے لیے میئر کراچی سے مشاورت کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ جلد از جلد مکمل ہو تاکہ کراچی کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔