تاشقند میں وزیراعظم کی ازبک صدر سے ملاقات، گارڈ آف آنر پیش کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
تاشقند میں وزیراعظم شہباز شریف نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف سے ملاقات کی۔کانگرس سینٹر تاشقند پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، ازبک صدر اور وزیراعظم پاکستان نے ایک دوسرے کو اپنی ٹیم کے ارکان کا تعارف بھی کرایا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان وفود کی سطح پر بھی ملاقاتیں ہورہی ہیں، وزیراعظم اور ازبک صدر مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کریں گے۔دونوں رہنما پاک ازبکستان مشترکہ بزنس فورم میں بھی شرکت کریں گےوزیراعظم شہباز شریف تاجکستان کا دورہ مکمل کر کے آج ہی ازبکستان کے دورے پر پہنچے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔