اسلام آباد ہائیکورٹ: 4 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
4 سالہ بچے سے زیادتی کے کیس میں 15 سالہ ملزم محمد شکیل کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کردی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان نے 3 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے خلاف میڈیکل رپورٹ جیسے مضبوط شواہد بھی موجود ہیں، وکیل یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ شکایت کنندگان نے بدنیتی کے ساتھ جھوٹا مقدمہ بنایا۔
ملزم کی ہڈیوں کا ٹیسٹ کیا گیا، جس کے مطابق اس کی عمر تقریباً 15 سال ہے، یہ جرم اخلاقی گراوٹ اور قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، ضروری ہے کہ عدالت سخت سزا دے کر انصاف قائم کرے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے 5 جون 2025ء کو بیروت اور لبنان جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی افواج کے فضائی حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر شروع کیے گئے یہ حملے بین الاقوامی قانون، لبنان کی خودمختاری اور 24 نومبر کے جنگ بندی کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ طاقت کا لاپرواہی سے استعمال شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے، علاقائی عدم استحکام کو فروغ دینے اور دیرپا امن کی کوششوں کیلئے نقصاندہ ہے۔ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔پاکستان نے بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور جنگ بندی کے ثالثوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کو جوابدہ ٹھہرانے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافہ کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔ پاکستان امن، انصاف اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے لیے پرعزم ہے۔مزید براں پاکستان نے نریندر مودی کا بیان مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے بارے میں مودی کا گمراہ کن بیان مسترد کرتا ہے۔ ایسے بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ مودی نے ایک بار پھر پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا ہے۔ مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حیثیت تبدیل نہیں ہو سکتی۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں‘ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ‘ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری مظالم بند کرائے۔