حکومتی وسائل جماعت اسلامی کے پاس ہوں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں، راجہ جہانگیر خان
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
استور میں خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی آزاد کشمیر و جی بی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھی بیوروکریسی گلگت بلتستان کے عوام کے جذبات اور احساسات سے کھیلنے کی بجائے ان کے مسائل حل کرے، نااہل حکمرانوں کو اس خطے کی حساسیت کا احساس نہیں ہے، اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی گلگت بلتستان ضلع استور کے زیر اہتمام لیڈر شپ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل راجہ جہانگیر خان اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا عبد السمیع نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بیٹھی بیوروکریسی گلگت بلتستان کے عوام کے جذبات اور احساسات سے کھیلنے کی بجائے ان کے مسائل حل کرے، نااہل حکمرانوں کو اس خطے کی حساسیت کا احساس نہیں ہے، جماعت اسلامی نے جی بی کے عوام کے سیاسی اور آئینی حقوق کے حصول کی جدوجہد کی ہے اور حصول تک کرتی رہے گی۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی راجہ جہانگیر خان نے کہا کہ عوام کے پاس پانچ برس بعد ایک موقع آتا ہے کہ وہ ایسے افراد کو اسمبلی میں پہنچائیں تو جو امانت دار ہوں، دیانتدار ہوں اور ان کے حقوق کے لیے کام کرتے ہوں، مگر بدقستمی سے عوام انہی لوگوں کو بار بار اسمبلی میں لے جاتے ہیں جو عوام کی بجائے اپنے عزیزوں کا سوچتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وہی ٹولہ ہے جو 77 برسوں سے عوام پر مسلط ہے اور عوام ان سے نجات کے لیے ووٹ نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور عوام اگر اعتماد کریں تو جماعت اسلامی اس خطے کی تقدیر بدل دے گی، نوجوانوں کے مسائل حل کرے گی۔ بنوقابل اس کی ایک مثال ہے، جماعت اسلامی اپنے طور پر عوام کی خدمت کر رہی ہے، اگر حکومت کے وسائل جماعت اسلامی کے پاس ہوں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا عبد السمیع نے کہا کہ عوام موجودہ کرپٹ نظام سے تنگ آ چکے ہیں، باطل نظام نے عام آدمی کی زندگی مشکل بنا دی ہے، جماعت اسلامی اس باطل نظام کو ختم کر کے اس کی جگہ اسلام کا عادلانہ نظام لانا چاہتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ا سیکرٹری جنرل گلگت بلتستان مسای ل حل نے کہا کہ عوام کے
پڑھیں:
دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات
دوحہ میں عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہان کے اجلاس کے موقع پر سعودی عرب کے محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات ہوئی ۔
دونوں رہنماؤں نے نو ستمبر کو اسرائیل کی طرف سے قطر پر کیے جانے والے فضائی حملے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے پیر کے روز اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ سربراہی اجلاس سے قبل اسرائیل سے تعلقات منقطع کر لیں۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک اس جعلی ملک سے اپنے تعلقات منقطع کر سکتے ہیں اور اپنے اتحاد اور ہم آہنگی کو حتی الامکان برقرار رکھ سکتے ہیں۔
انھوں نے یہ امید ظاہر کی کہ دوحہ سربراہی اجلاس اسرائیل کے خلاف کارروائی کے حوالے سے ’کسی نتیجے پر پہنچے گا‘۔