Express News:
2025-11-03@07:01:04 GMT

لوگوں کو فوری انصاف نہیں مل رہا، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT

پشاور:

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ لوگوں کو فوری انصاف نہیں مل رہا۔

موسم گرما کی چھٹیوں کے بعد ہائیکورٹ نے باقاعدہ کام کا آغاز کردیا  ہے۔ اس موقع پر نئے جوڈیشل سال کے آغاز کے سلسلے میں کورٹ روم نمبر ون میں تقریب  کا انعقاد کیا گیا، جس میں چیف جسٹس، سینئر پیونی جج جسٹس اعجاز انور اور ہائیکورٹ کے دیگر ججز نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ  نے کہا کہ ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں ہزاروں کیس زیر التوا ہیں۔ پچھلے سال ہائیکورٹ نے داخل ہونے والے کیسز سے زیادہ کیسز نمٹائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں زیرالتوا کیسز کی تعداد 39 ہزار 73 تھی اور اب کم ہوکر 36 ہزار 36 ہزار 702 ہے۔ ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں بھی زیرالتوا مقدمات میں کمی آئی ہے۔ پچھلے سال زیرالتوا مقدمات کی تعداد 2 لاکھ 63 ہزار 437 تھی  جب کہ 4 لاکھ 85 ہزار 198 نئے کیسز داخل ہوئے۔ ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے ججز نے 5 لاکھ 27 ہزار 283 نئے مقدمات نمٹائے اور اس وقت ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں زیرالتوا مقدمات کی تعداد 2 لاکھ 23 ہزار 419 ہے۔

جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کا کہنا تھا کہ جلد انصاف کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم نے نوٹ کیا ہے کہ لوگوں کو فوری انصاف نہیں مل رہا۔ جلد انصاف کی فراہمی کے لیے ڈسٹرکٹ جوڈیشری کو مضبوط کررہے ہیں۔ شفاف اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے مزید اقدامات کررہے ہیں۔ ہم نے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی ہے، اس سے عوام کے مسائل جلد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سول کیسز میں انصاف کی فراہمی کے لیے کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔ وکلا کمیونٹی کا تعاون بہت ضروری ہے۔ بار ایسوسی ایشنز اور وکلا کمیونٹی کے تعاون کے بغیر عدالتی نظام بہتر نہیں ہوسکتا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انصاف کی فراہمی ڈسٹرکٹ جوڈیشری فوری انصاف چیف جسٹس

پڑھیں:

گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی

سپریم کورٹ میں گورنر ہاؤس سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی کے درمیان اختیارات کا تنازع ایک بار پھر زیرِ بحث آنے والا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قائم مقام گورنر کے اختیارات کا معاملہ: کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

قائم مقام گورنر کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے اُس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے جس میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو گورنر ہاؤس تک مکمل رسائی دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ ایک 3 نومبر کو اس کیس کی سماعت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی رافیل کے ماڈل کو آگ لگا کر چائے کی چسکی، کامران ٹیسوری کی ویڈیو وائرل

سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ قائم مقام گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو گورنر ہاؤس میں داخلے اور اس کے استعمال کا مکمل اختیار حاصل ہے۔

کامران ٹیسوری نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ فیصلہ آئینی اختیارات سے متصادم ہے اور نظرثانی کا متقاضی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اویس قادر سپریم کورٹ سندھ سندھ ہائیکورٹ کامران ٹیسوری گورنر ہاؤس

متعلقہ مضامین

  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں 2 ایڈیشنل ججز کی تقرری کے لیے نامزدگیاں طلب