اطالوی یہودیوں نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کو مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اٹلی کے سب سے بڑے اخبار میں 200 یہودیوں کے مشترکہ بیان میں اٹلی کی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے اس منصوبے کے ساتھ گٹھ جوڑ نہ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ اطالوی یہودیوں نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ اٹلی کی حکومت کو اس منصوبے کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ اطالوی یہودیوں نے غزہ کی پٹی میں "نسلی تطہیر” کے منصوبے کی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے اطالوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس منصوبے کے ساتھ گٹھ جوڑ نہ کرے۔ رپورٹ کے مطابق یہ بات بدھ کے روز اٹلی کے سب سے بڑے اخبار ''لا ریپبلیکا'' میں شائع کردہ 200 سے زائد یہودیوں کے شائع کردہ ایک مشترکہ بیان میں سامنے آئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنا چاہتے ہیں، اور ساتھ ہی مغربی کنارے میں آباد کاروں اور اسرائیلی حکومت کی طرف سے تشدد جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اطالوی یہودی نسلی تطہیر کی حمایت نہیں کرتے۔ اٹلی کو اس منصوبے میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔ مشترکہ بیان پر پر اٹلی کے 200 سے زائد یہودیوں نے دستخط کیے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یہودیوں نے
پڑھیں:
نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ دفاع کو ہدایت دی ہے کہ اگر نائیجیریا نے عیسائیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔
ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے نائیجیریا کو دوبارہ مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ اس فہرست میں چین، میانمار، شمالی کوریا، روس اور پاکستان بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کا زیرِ زمین جوہری تجربات کو خارج از امکان قرار دینے سے انکار
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا نائیجیریا کو دی جانے والی تمام امداد اور معاونت فی الفور روک دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ ‘تیز، سخت اور فیصلہ کن’ ہوگی تاکہ ان ‘اسلامی دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے جو عیسائیوں پر ظلم کر رہے ہیں۔’
ٹرمپ نے نائیجیریا کو ‘بدنام ملک’ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کی حکومت کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔ ان کے بیان پر ابھی تک نائیجیریا کی حکومت یا وائٹ ہاؤس کی جانب سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ محکمہ جنگ کارروائی کے لیے تیار ہے۔ یا تو نائیجیریا کی حکومت عیسائیوں کا تحفظ کرے، یا پھر ہم ان دہشت گردوں کو ختم کر دیں گے جو یہ خوفناک جرائم کر رہے ہیں۔
نائیجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے ایک بیان میں مذہبی عدم برداشت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا کو مذہبی طور پر متعصب قرار دینا ہماری قومی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔ حکومت ہر شہری کے مذہبی آزادی کے آئینی حق کا تحفظ کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ڈونلڈ ٹرمپ نائیجیریا