UrduPoint:
2025-07-26@07:15:41 GMT

تین ماہ کے تعطل کے بعد نجی افغان ٹی وی چینل بحال

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

تین ماہ کے تعطل کے بعد نجی افغان ٹی وی چینل بحال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 مارچ 2025ء) صحافتی آزادی کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری افغان تنظیم 'افغان جرنلسٹس سینٹر‘ (اے ایف جے سی) کی جانب سے ہفتے کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ تقریباﹰ تین ماہ کی معطلی کے بعد کابل میں قائم نجی ٹی وی چینل 'آرزو ٹی وی‘ نے دوبارہ کام کرنا شروع کر دیا ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق ایک اور میڈیا ایڈووکیسی گروپ کے سربراہ حجت اللہ مجددی نے بھی کی۔

اے ایف جے سی کے مطابق آرزو ٹی وی کی بحالی کی اجازت افغانستان میں حکمرانطالبان کی نیکی کے فروغ اور بدی کی روک تھام کی سرکردہ وزارت نے دی، جس کے بعد آرزو ٹی وی کے آفس پر لگائی سیل ہٹا دی گئی۔

(جاری ہے)

اے ایف جے سی کے مطابق اس ٹی وی چینل کے سربراہ بصیر عابد نے اسے بتایا کہ ان کے ادارے کے تمام ملازمین کو دوبارہ کام شروع کرنے کی اجازت ہے اور آرزو ٹی وی کی بحالی کے حوالے سے کسی بھی قسم کی کوئی شرائط عائد نہیں کی گئیں۔

اس ٹی وی چینل کو طالبان نے پچھلے سال دسمبر میں بند کر دیا تھا اور ساتھ ہی اس کے سات کارکنوں کو عارضی طور پر گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔ بعد ازاں تحریری ضمانت پر ان کارکنوں کو رہا کر دیا گیا تھا۔

آرزو ٹی وی کو مبینہ طور پر غیر ملکی ٹی وی چینلوں کے ساتھ تعاون اور ایسے پروگرام نشر کرنے کے الزام میں بند کیا گیا تھا، جو طالبان کے مطابق اسلامی اصولوں کے منافی تھے۔

اے ایف جے سی نے آرزو ٹی وی کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کی بندش کو میڈیا کے ایک آزاد ادارے کے حقوق کی ''واضح خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ ساتھ ہی اس تنظیم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ طالبان افغانستان میں میڈیا اداروں کو بغیر کسی پابندی اور خطرے کے، آزادی سے کام کرنے کی اجازت دیں۔

کچھ عرصہ قبل طالبان نے خواتین کے ایک ریڈیو اور ایک یوتھ ریڈیو اسٹیشن کی نشریات کی بحالی کی اجازت بھی دے دی تھی۔ ان دونوں نشریاتی اداروں کو اپنے اپنے لائسنس کے غلط استعمال اور ایسے غیر ملکی میڈیا چینلز کے ساتھ تعاون کے الزام میں معطل کیا گیا تھا، جن پر افغانستان میں پابندی عائد ہے۔

م ا / م م (ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اے ایف جے سی ا رزو ٹی ٹی وی چینل کی بحالی کی اجازت گیا تھا

پڑھیں:

وزیراعظم ہاؤس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال



اسلام آباد:

وزیراعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے ضم شدہ اضلاع میں میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صدر مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں وزیر اعظم ہاؤس آنے والے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کے وفد کو خوش آمدید کہا۔

جرگہ میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔ قبائلی عمائدین نے کوٹا بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ مجھے آج وزیراعظم ہاؤس میں آپ قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے، آپ کا تعلق پاکستان کے ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں، قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جوان دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں، پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو تعلیم ، صحت ، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ہماری ترجیح ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لئے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔

مزید پڑھیں : عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا

وزیراعظم نے وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کی اور کہا کہ اس کمیٹی میں ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کو بھی نمائندگی دی جا رہی ہے۔

وفد نے حالیہ پاکستان بھارت تنازع کے دوران پاک افواج کی دلیرانہ حکمت عملی اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفد نے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اس مشاورتی نشست پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کی بہتری کے حوالے سے قبائلی عمائدین کے ساتھ اس طرح کی مزید مشاورتی نشستیں رکھی جائیں گی۔

ملاقات میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان امیر مقام، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعظم کے مشیران پرویز خٹک، ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • ایئرانڈیا کی ساکھ کیسے بحال ہو؟ بھارتی حکومت اور ایئرلائن نے سر جوڑ لیے
  • افغان گلوکاروں کے لیے پاکستان امن، محبت اور موسیقی کی پناہ گاہ
  • ڈیرہ مراد جمالی: بم دھماکے سے متاثرہ ریلوے ٹریک بحال
  • ہانیہ عامر اور عاشر وجاہت کی متنازع ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دوستی ختم ہوگئی؟
  • وزیراعظم ہاؤس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال
  • پاکستان پر اعتماد بحال، ایک اور عالمی ایجنسی نے کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی
  • وطن لوٹنے والے افغان مہاجرین کو تشدد اور گرفتاریوں کا سامنا
  • طالبان، لوٹنے والے افغان شہریوں کے ’حقوق کی خلاف ورزیاں‘ کر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • حزب‌ الله کا سعودی چینل العربیہ کے الزامات پر ردعمل
  • روس: معروف ٹیلیگرام نیوز چینل ’بازا‘ کے ایڈیٹر انچیف گرفتار، دفتر پر چھاپہ