ڈپریشن اور انزائٹی جیسے عام ترین دماغی امراض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنالیں۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Fudan یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں کو بڑھانے سے انزائٹی، ڈپریشن اور ڈیمینشیا جیسے دماغی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

درحقیقت جسمانی سرگرمیاں چاہے جیسی بھی ہوں، ان سے دماغ کو تحفظ ملتا ہے۔

اس تحقیق میں 73 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو accelerometer کے ذریعے اکٹھا کیا گیا تھا۔

ان افراد کی اوسط عمر 56 سال تھی اور ڈیٹا میں جائزہ لیا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے دماغی امراض کے خطرے میں کس حد تک کمی آتی ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جسمانی سرگرمیوں میں اضافے اور بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت میں کمی سے ڈپریشن اور ڈیمینشیا جیسے عام دماغی امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

محققین کے مطابق نتائج حیران کن نہیں کیونکہ ماضی میں بھی مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جسمانی سرگرمیوں ڈپریشن اور

پڑھیں:

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ادارہ امراض قلب کراچی میں اربوں کی مبینہ کرپشن کی نشان دہی کردی

کراچی:

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے ادارہ امراض قلب کراچی میں ہونے والی اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کی نشان دہی کردی۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے لیگل ایڈوائزر کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کردہ ایک تحریری مراسلے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ این آئی سی وی ڈی میں مالی سال24-2023 کے دوران قواعد و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھاری مالی نقصان پہنچایا گیا ہے، جس کی مجموعی مالیت 40 ارب روپے سے زائد بتائی گئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ این آئی سی وی ڈی کے سربراہ نے مبینہ طور پر پسندیدہ افراد کو نوازنے کی غرض سے 7.3 ارب روپے کی ناجائز مراعات دیں، مشکوک ٹھیکہ جات اور ادائیگیوں کی مد میں 74 کروڑ روپے کا الگ نقصان کیا گیا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے یہ الزامات ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ کی مالی سال 24-2023 کی رپورٹ کی بنیاد پر عائد کیے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ادارے میں 170 ملین روپے کی غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، جن میں 10 افراد کے نام واضح طور پر شامل ہیں۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے مراسلے میں ٹھیکہ داری نظام، ٹینڈرز کی غیر شفاف تقسیم اور طبی آلات اور ادویات کی خریداری میں سنگین بے ضابطگیوں کی بھی نشان دہی کی گئی ہے۔

ادارے کا مؤقف ہے کہ عوامی فنڈز، ٹیکسز اور گرانٹس پر چلنے والے اہم قومی ادارے میں اس درجے کی بدعنوانی نہ صرف حیران کن ہے بلکہ انتہائی تشویش ناک بھی ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی شفاف، غیرجانب دارانہ اور فوری تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عوام کے اعتماد کو بحال کیا جا سکے۔

دوسری جانب این آئی سی وی ڈی کراچی نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الزامات ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ کی ایک ڈرافٹ آڈٹ رپورٹ پر مبنی ہیں، جو حتمی نہیں ہیں۔

ترجمان این آئی سی وی ڈی کے مطابق ادارے نے تمام مالیاتی امور میں قواعد و ضوابط کی مکمل پاسداری کی ہے اور کسی بھی قسم کی مالی بے ضابطگی کا الزام بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیٹ جی پی ٹی دماغی کارکردگی پر اثرانداز ہوتا ہے، ایم آئی ٹی کی تحقیق کا انکشاف
  • کیسپرسکی ای سم اسٹور عالمی مسافروں کو دنیا بھر میں آسان انٹرنیٹ فراہمی کا ذریعہ بن گیا
  • ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ادارہ امراض قلب کراچی میں اربوں کی مبینہ کرپشن کی نشان دہی کردی
  • اسرائیل ایران تنازع پانچویں روز میں داخل، خامنہ ای کو صدام جیسے انجام کی دھمکی
  • اسرائیل کی ایران کو کھلی دھمکی، غزہ، لبنان جیسے حملوں کا عندیہ
  •  چین وسطی ایشیا  افرادی و ثقافتی تبادلوں کی سرگرمیوں کا  انعقاد
  •  چین وسطی ایشیا  افرادی و ثقافتی تبادلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد
  • انسانی امدادی سرگرمیوں کے لیے جنگی اخراجات کا صرف ایک فیصد درکار، فلیچر
  • نئے مالی سال میں "چیف منسٹر آسان کاروبار سکیم" میں توسیع کا فیصلہ
  • موٹاپے سے ذیابیطن ،ہائی بلڈپریشر ،قلب و جگر کے امراض بڑھ رہے ہیں