ڈپریشن اور انزائٹی جیسے عام ترین امراض سے بچنا بہت آسان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
ڈپریشن اور انزائٹی جیسے عام ترین دماغی امراض سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنالیں۔
یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Fudan یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں کو بڑھانے سے انزائٹی، ڈپریشن اور ڈیمینشیا جیسے دماغی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
درحقیقت جسمانی سرگرمیاں چاہے جیسی بھی ہوں، ان سے دماغ کو تحفظ ملتا ہے۔
اس تحقیق میں 73 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو accelerometer کے ذریعے اکٹھا کیا گیا تھا۔
ان افراد کی اوسط عمر 56 سال تھی اور ڈیٹا میں جائزہ لیا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے دماغی امراض کے خطرے میں کس حد تک کمی آتی ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جسمانی سرگرمیوں میں اضافے اور بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت میں کمی سے ڈپریشن اور ڈیمینشیا جیسے عام دماغی امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
محققین کے مطابق نتائج حیران کن نہیں کیونکہ ماضی میں بھی مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جسمانی سرگرمیوں ڈپریشن اور
پڑھیں:
’جیسے کو تیسا‘ پاکستان کے ویمنز ورلڈ کپ میچز بھارت کی بجائے سری لنکا منتقل
پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم رواں سال ویمنز ورلڈ کپ میں اپنے میچز بھارت کے بجائے سری لنکا میں کھیلے گی۔ یہ فیصلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات میں جاری کشیدگی کے تناظر میں کیا گیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کے ملک میں کھیلنے سے گریز کر رہے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے رواں سال کے آغاز میں ایک ہائبرڈ ماڈل متعارف کرایا تھا، جس کے تحت چیمپیئنز ٹرافی سمیت تمام مشترکہ ٹورنامنٹس میں کسی بھی ملک کی ٹیم میزبان ملک کے بجائے کسی تیسرے نیوٹرل مقام پر میچ کھیل سکتی ہے۔
اسی ماڈل کے تحت ویمنز ورلڈ کپ 2025 میں پاکستان کے گروپ میچز سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں منعقد ہوں گے۔ ان میچز میں پاکستان کا بھارت اور انگلینڈ جیسی ٹیموں کے خلاف مقابلہ بھی شامل ہے۔ اگر پاکستان سیمی فائنل یا فائنل تک رسائی حاصل کرتا ہے تو ان میچز کی میزبانی بھی کولمبو کرے گا۔
مزید پڑھیں: پاکستان ویمنز ٹیم نے تھائی لینڈ کوشکست دے کر آئی سی سی ورلڈ کپ 2025 کے لیے کوالیفائی کرلیا
دوسری جانب بھارتی شہر بنگلورو ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ اور ممکنہ فائنل (اگر پاکستان فائنل میں نہ پہنچا) کی میزبانی کرے گا، جبکہ گوہاٹی، اندور اور وشاکھاپٹنم دیگر میزبان شہروں میں شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ نے رواں برس اپریل میں واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ قومی خواتین ٹیم بھارت کا دورہ نہیں کرے گی۔ ان کے بقول یہ بھارت پر منحصر ہے کہ وہ پاکستان کے میچز کہاں منعقد کرتا ہے۔
ٹورنامنٹ 30 ستمبر سے 2 نومبر تک جاری رہے گا۔ آسٹریلیا موجودہ عالمی چیمپیئن ہے، جس نے پچھلے ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش نے ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025 کے لیے کوالیفائی کرلیا
ماہرین کے مطابق سری لنکا میں میچز کی میزبانی کا ایک ممکنہ چیلنج موسم ہو سکتا ہے، کیونکہ اکتوبر وہاں نمی کے بلند ترین مہینوں میں شمار ہوتا ہے، جو میچز میں خلل ڈال سکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی سے قبل بھی دونوں ممالک صرف آئی سی سی یا اے سی سی ایونٹس میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلتے رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت مزید کشیدہ ہو گئے جب بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آنے سے انکار کر دیا اور اپنے میچز دبئی میں کھیلے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بھارت پاکستان پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم پی سی بی سری لنکا ویمنز ورلڈ کپ 2025