دشمن سوشل میڈیا پر فوج کیخلاف پراپیگنڈا کررہا ہے، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ دشمن سوشل میڈیا پر افواج کیخلاف پراپیگنڈا کررہا ہے، پاکستان کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں۔
کراچی نمائش چورنگی پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے فلاحی ادارے کے دسترخوان پر شرکت کی اور میڈیا سے گفتگو بھی کی۔
گورنر سندھ نے ضرورتمندوں کو کاروبار کرنے کے لئے سبزی کے ٹھیلے تقسیم کئے اور بتایا کہ پورا رمضان1ہزار ضرورتمند افراد میں ٹھیلے تقسیم کرینگے اور ضرورت مند خاندانوں میں بچیوں کی شادیوں کے لئے سیٹ بھی تقسیم کئے جائینگے۔
کامران خان ٹیسوری کا کہنا تھا کہ جب سے میں گورنر بنا ہوں ایک دن سکون سے نہیں سویا، رات پانچ پانچ بجے تک آئی ٹی مراکز کھولنے کی باتیں کررہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن مراحل سے گزر رہا ہے، دشمن کروڑوں ڈالر خرچ کرکے سوشل میڈیا پر افواج کے خلاف ایسی باتیں پھیلاتے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آخری وار ہے دشمنوں کا جن کا مقصد فوج کو کمزور کرنا ہے، آئی ایس پی آر کی ویب سائٹ پر دیکھیں کتنے فوجیوں نے ہمارے لئے جانیں دیں، ہم پاکستان کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں۔
گورنر سندھ نے بتایا کہ گورنر ہاؤس میں آئی ٹی کورس کرنے والے بچے کوئی گیارہ سو ڈالر کما رہا ہے کوئی پندرہ سو ڈالر کمارہا ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نہیں ہے پاکستان کا جھنڈا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گورنر سندھ
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔