Express News:
2025-04-25@08:48:53 GMT

مختلف شہروں میں بارش اور برف باری سے سردی میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

راولپنڈی:

ملک کے مختلف شہروں میں بارش اور برف باری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔

مری اور گلیات میں برفباری کا سلسلہ تھم گیا جبکہ موسم بھی صاف ہونا شروع ہو گیا ہے۔ ملکہ کوہسار مری نے سفید چادر اوڑھ لی اور مختلف مقامات پر ایک فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔

مری انتظامیہ کی جانب سے سڑکوں کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم  خشک رہے گا تاہم پہاڑی علاقوں میں ہلکی بارش اور برفباری کا امکان موجود ہے۔

گزشتہ روز پاراچنار اور کالام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی تین ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ مالم جبہ میں منفی ایک اور پشاور میں دس ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت رہا۔ دیر میں رات بھر بارش اور برفباری کے بعد صبح دھوپ نکل آئی لیکن سردی کی شدت برقرار رہی۔ بالائی علاقوں میں شدید برفباری کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

پشاور میں سحری کے بعد گہری دھند چھا گئی جس کے باعث حد نگاہ انتہائی کم ہو گئی۔ شدید دھند کے باعث پشاور اسلام آباد موٹروے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ شہری علاقوں سمیت نواحی علاقے بھی دھند کی لپیٹ میں رہے جبکہ اسکول جانے والے بچے مشکلات کا شکار رہے۔ 

چترال، دیر بالا، دیر زیریں، سوات، شانگلہ، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، بٹگرام اور تورغر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جبکہ پہاڑی علاقوں میں برفباری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ 

گزشتہ روز پشاور میں تین ملی میٹر، چترال میں چھ، رسالپور میں ستائیس، مالم جبہ میں پچپن، کاکول میں اڑتیس، بالاکوٹ میں اکتیس، تخت بھائی میں سترہ، ڈیرہ اور تیمرگرہ میں نو، دیر میں پانچ اور کالام میں اکیس ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: علاقوں میں بارش اور

پڑھیں:

پنجاب میں فتنۃ الخوارج ٹی ٹی پی کی موجودگی اور کارراوئیوں میں اضافہ، رپورٹ

انکشاف کیا گیا ہے کہ بعض مقامات پر وہ شناختی کارڈ چیک کرنے اور معمولی نوعیت کے مقامی تنازعات میں مداخلت جیسی سرگرمیوں میں بھی مصروف پائے گئے ہیں گویا وہ خود ساختہ سیکیورٹی فورس بنے بیٹھے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئی آن فرنٹ لائنز نامی ادارے کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فتنۃ الخوارج کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جنوبی اور مغربی پنجاب کے اضلاع میں اپنی سرگرمیوں کا دائرہ نمایاں طور پر بڑھا لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیم نے حالیہ چند برسوں میں اپنی حکمت عملی میں بنیادی تبدیلی کرتے ہوئے قبائلی اور سرحدی علاقوں کی بجائے اب ملک کے اندرونی حصوں، خصوصاً پنجاب میں اپنی تنظیمی سرگرمیوں کو منظم کرنا شروع کر دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گرد اس وقت ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف اور میانوالی کے گردونواح میں فعال ہیں۔ مقامی ذرائع اور سیکیورٹی رپورٹس کے مطابق، ان علاقوں میں سورج غروب ہوتے ہی ریاستی عمل داری تقریباً غیر مؤثر ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں دہشت گرد بلاخوف و خطر نقل و حرکت کرتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ پس پردہ کارروائیوں تک محدود نہیں رہیں۔

انکشاف کیا گیا ہے کہ بعض مقامات پر وہ شناختی کارڈ چیک کرنے اور معمولی نوعیت کے مقامی تنازعات میں مداخلت جیسی سرگرمیوں میں بھی مصروف پائے گئے ہیں گویا وہ خود ساختہ سیکیورٹی فورس بنے بیٹھے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی و مضافاتی علاقوں میں طالبان دہشت گرد 15 سے 20 کلومیٹر کے علاقے میں متحرک ہیں، جبکہ میانوالی اور دیگر دیہی علاقوں میں بھی ان کی موجودگی کے واضح شواہد ملے ہیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد موٹر سائیکلوں پر گشت کرتے ہیں، اور ان کی نقل و حرکت مختلف علاقوں میں باقاعدہ نظم و ضبط کے ساتھ جاری ہے۔ آئی آن فرنٹ لائنز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پنجاب میں ٹی ٹی پی کا منظم نیٹ ورک سرگرم ہے، جس میں 300 سے 500 کے درمیان دہشت گرد شامل ہیں۔ یہ افراد چھوٹے چھوٹے گروپوں میں منقسم ہو کر مختلف علاقوں میں اثر و رسوخ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران باجھا اور وجن کے علاقوں میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ تنظیم نے نہ صرف اپنی موجودگی کو فعال بنایا ہے بلکہ سیکیورٹی اداروں کی موجودگی کے باوجود اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہو رہی ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ مقامی آبادی کی ایک قابلِ ذکر تعداد طالبان جنگجوؤں کی موجودگی کو جرائم میں کمی کا سبب قرار دے رہی ہے۔ 

بعض شہریوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان جنگجوؤں کی آمد کے بعد چوری، ڈکیتی اور قبائلی جھگڑوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ ان کے بقول طالبان دہشت گرد مقامی افراد کو نقصان نہیں پہنچاتے اور بعض مقامات پر علاقے کا نظم و نسق سنبھالنے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں جو کہ پولیس کی موجودگی کے دوران بدامنی اور بڑھتے جرائم کے تناظر میں ایک متضاد منظرنامہ پیش کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی
  • آج بروز جمعرات24اپریل2025موسم کی صورتحا ل جانئے
  • مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کا دورہِ ضلع پشاور
  • خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان
  • ترکیہ ،شام سمیت مختلف ریاستوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، شدت 6.3 ریکارڈ
  • خیبرپختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان
  • کراچی، مختلف علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے، احتجاج سے ٹریفک معطل
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا
  • پنجاب میں فتنۃ الخوارج ٹی ٹی پی کی موجودگی اور کارراوئیوں میں اضافہ، رپورٹ
  • لاہور کے مختلف علاقوں سے تجاوزات کا صفایا، 148 املاک سیل، 9 ٹرک سامان ضبط