WE News:
2025-04-25@03:19:25 GMT

اسلام قبول کرنے سے زندگی بدل گئی، محمد یوسف

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

اسلام قبول کرنے سے زندگی بدل گئی، محمد یوسف

محمد یوسف جو اسلام قبول کرنے سے پہلے یوسف یوحنا کے نام سے جانے جاتے تھے، ایک مایہ ناز سابق پاکستانی کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کی قوم  کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان  ہیں، انھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 24 سنچریاں اور ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں سنچریاں کررکھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواہش ہے بابر اعظم ٹیسٹ میں میرا ریکارڈ توڑے، محمد یوسف

وہ  اپنے کیریئر میں غیرمعمولی کارکردگی کے ساتھ ہمیشہ صاف ستھرے کردار کے حامل تھے، انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ٹیم کے ساتھ مختلف عہدوں پر کام کیا ہے اور وہ ہمیشہ ان کھلاڑیوں کے بارے میں مثبت بات کرتے رہتے ہیں جو اب کھیل رہے ہیں یا ریٹائر ہوچکے ہیں۔

محمد یوسف اپنی ذاتی زندگی میں بڑی تبدیلی سے گزرے ہیں، انہوں نے اسلام قبول کیا جب وہ اپنے کیریئر کے عروج پر تھے اور تب سے وہ تبلیغ سے وابستہ رہے اور داڑھی بھی رکھی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی زندگی اسلام کے اصولوں کے مطابق گزارنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر محمد یوسف عہدے سے مستعفی

محمد یوسف کے مطابق صرف ایک کام سے ان کی زندگی بدل گئی اور وہ اسلام قبول کرنا تھا، اسلام قبول کرنے کے ساتھ ہی وہ اتنے سارے ریکارڈ بنانے میں کامیاب رہے۔ محمد یوسف کے مطابق اسلام کی طرف ان کا سفر اور اسلامی اصولوں کے مطابق داڑھی رکھنے کا فیصلہ بڑے عوامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستانی کرکٹر سابق کپتان محمد یوسف یوسف یوحنا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی کرکٹر سابق کپتان محمد یوسف یوسف یوحنا اسلام قبول محمد یوسف کے مطابق

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت

اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر کے خلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔

بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور بھی شامل تھے۔

اس موقع پر درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک سے استفسار کرتے ہوئے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان جواب پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟ جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔

یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے جواب جمع

جسٹس محمد علی مظہر نے مزید استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں۔ منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کے جوابات کی کاپیاں آج ملی ہیں، تمام جوابات اور دستاویزات کا جائزہ لینے کا وقت دیا جائے۔

سماعت کے دوران وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں دستیاب نہیں ہوں گا، آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی کہا کہ میں بھی بیرون ملک ہوں گا جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیے: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے۔

کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ ججز تبادلہ کیس ججز ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ

متعلقہ مضامین

  • جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کو 35 یوم کی دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق مکمل کیا جائے، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا
  • مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • پی ایس ایل 10: اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو 7 وکٹ سے ہرا دیا
  • پی ایس ایل 10: اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو 7 وکٹوں سے شکست دیدی
  • پی ایس ایل 10: ملتان سلطانز کی اسلام آباد یونائیٹڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
  • عفت عمر نے پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلی
  • پنجاب حکومت کی عفت عمر کی بطور کلچرل ایڈوائزر تقرری، اداکارہ کا عہدے قبول کرنے سے انکار
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
  • 190 ملین پاؤنڈز کیس: اپیلیں مقرر کرنے سے متعلق ڈپٹی رجسٹرار سے پالیسی طلب
  • جے یو آئی بڑی جماعت، جو فیصلہ کرے قبول ہو گا: بیرسٹر گوہر