چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو یقین دلایا ہے کہ وہ صوبے کے مسائل پر وفاق سے بات کریں گے اور صوبے کے عوام نے پیپلزپارٹی کی حکومت سے جو توقعات وابستہ کررکھی ہیں ان پر پورا اترنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

گزشتہ روز چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی  نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی ملاقات کا حصہ تھے،ملاقات میں سندھ اور بلوچستان حکومتوں کی مجموعی صورتحال،  کارکردگی اور عوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیکا قانون آئیڈیل نہیں لیکن اپنی مجوزہ شکل سے بہتر ہے، بلاول بھٹو زرداری

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی اور امن و امان کے قیام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ بلوچستان حکومت دہشتگردی کے مکمل خاتمے اور عوام کے تحفظ کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لارہی ہے اور پارٹی وژن کے مطابق عوام کو صحت اور تعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ بلوچستان کے طالب علموں کے لیے بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام کے تحت آکسفورڈ اور دنیا کی مایہ ناز جامعات میں بھیجا جاررہا ہے جبکہ ہر ضلع سے میٹرک کے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات کو اسکالرشپ دی جاررہی ہے، موجودہ صوبائی حکومت کو گزشتہ کئی دہائیوں کے مسائل ورثے میں ملے ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے پوری تندہی اور عزم سے کام کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کی شکایات کے باوجود پیپلز پارٹی کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں بلوچستان حکومت نے سفید پوش اور مستحق افراد کے لیے رمضان فوڈ پیکج شروع کیا ہے جس میں صوبے کے تمام اضلاع میں غریب لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جارہا ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان حکومت کی جانب سے تعلیمی ترقی کے لیے شروع کردہ پروگرامز کو سراہتے ہوئے انہیں پائیدار ترقی کے لیے مثالی اقدام قرار دیا، انہوں نے یقین دلایا کہ بلوچستان کے وفاق سے درپیش مسائل کو وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت سے جو توقعات وابستہ کررکھی ہیں ان پر پورا اترنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

انہوں نے دونوں وزرائے اعلیٰ کو ہدایت کی کہ سندھ اور بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں اور عوامی خدمت کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام بنانے والے 60 سے 70 سال کے ’بابے‘ ہیں، بلاول بھٹوزرداری

 انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی فلاح و بہبود پر یقین رکھتی ہے اور تمام حکومتی اقدامات کو اسی تناظر میں آگے بڑھایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلاول بھٹوزرداری بلوچستان پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی سندھ مراد علی شاہ وزیراعلی وفاق.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹوزرداری بلوچستان پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی مراد علی شاہ وزیراعلی وفاق بلاول بھٹو زرداری بلوچستان حکومت پاکستان پیپلز پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی کہ بلوچستان بلوچستان کے کے مسائل کے لیے

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون

—فائل فوٹو

وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔

وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کےلئے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی