بلوچستان کے مسائل پر وفاق سے بات کروں گا، بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو یقین دلایا ہے کہ وہ صوبے کے مسائل پر وفاق سے بات کریں گے اور صوبے کے عوام نے پیپلزپارٹی کی حکومت سے جو توقعات وابستہ کررکھی ہیں ان پر پورا اترنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
گزشتہ روز چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی ملاقات کا حصہ تھے،ملاقات میں سندھ اور بلوچستان حکومتوں کی مجموعی صورتحال، کارکردگی اور عوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پیکا قانون آئیڈیل نہیں لیکن اپنی مجوزہ شکل سے بہتر ہے، بلاول بھٹو زرداری
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی اور امن و امان کے قیام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ بلوچستان حکومت دہشتگردی کے مکمل خاتمے اور عوام کے تحفظ کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لارہی ہے اور پارٹی وژن کے مطابق عوام کو صحت اور تعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
سرفراز بگٹی نے بتایا کہ بلوچستان کے طالب علموں کے لیے بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام کے تحت آکسفورڈ اور دنیا کی مایہ ناز جامعات میں بھیجا جاررہا ہے جبکہ ہر ضلع سے میٹرک کے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات کو اسکالرشپ دی جاررہی ہے، موجودہ صوبائی حکومت کو گزشتہ کئی دہائیوں کے مسائل ورثے میں ملے ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے پوری تندہی اور عزم سے کام کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کی شکایات کے باوجود پیپلز پارٹی کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں بلوچستان حکومت نے سفید پوش اور مستحق افراد کے لیے رمضان فوڈ پیکج شروع کیا ہے جس میں صوبے کے تمام اضلاع میں غریب لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جارہا ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان حکومت کی جانب سے تعلیمی ترقی کے لیے شروع کردہ پروگرامز کو سراہتے ہوئے انہیں پائیدار ترقی کے لیے مثالی اقدام قرار دیا، انہوں نے یقین دلایا کہ بلوچستان کے وفاق سے درپیش مسائل کو وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت سے جو توقعات وابستہ کررکھی ہیں ان پر پورا اترنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
انہوں نے دونوں وزرائے اعلیٰ کو ہدایت کی کہ سندھ اور بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں اور عوامی خدمت کو یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام بنانے والے 60 سے 70 سال کے ’بابے‘ ہیں، بلاول بھٹوزرداری
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی فلاح و بہبود پر یقین رکھتی ہے اور تمام حکومتی اقدامات کو اسی تناظر میں آگے بڑھایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلاول بھٹوزرداری بلوچستان پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی سندھ مراد علی شاہ وزیراعلی وفاق.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹوزرداری بلوچستان پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی مراد علی شاہ وزیراعلی وفاق بلاول بھٹو زرداری بلوچستان حکومت پاکستان پیپلز پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی کہ بلوچستان بلوچستان کے کے مسائل کے لیے
پڑھیں:
جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
فوٹو: اسکرین گریبوزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔