ڈونلڈ ٹرمپ کاامریکا میں احتجاج کی اجازت دینے والے تعلیمی اداروں کے فنڈز بند کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ڈونلڈ ٹرمپ کاامریکا میں احتجاج کی اجازت دینے والے تعلیمی اداروں کے فنڈز بند کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (شاہ خالد) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں احتجاج کی اجازت دینے والے تعلیمی اداروں کے فنڈز بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مظاہروں پر طلباء کو ملک بدر کرنے کا عہد کیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں احتجاج کی اجازت دینے والے کالج، اسکولوں یا یونیورسٹیوں کے تمام وفاقی فنڈز بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
اپنے ایک بیان میں کہا کہ غیرقانونی احتجاج کرنے والے طلبا کو قید کی سزا دی جائے گی یا ان کے ملک مستقل واپس بھیج دیا جائے گا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی شہریوں کو مستقل طور پر اداروں سے نکال دیا جائے گا یا پھر جُرم کی نوعیت کے مطابق گرفتار کرلیا جائے گا۔
واضع رہے کہ امریکا کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف مظاہروں کو امریکی صدر شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔
امریکی صدر نے جنوری میں ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط بھی کیے تھے، جس کے تحت اُن طلبا کو نکالنے کا حکم دیا گیا تھا، جنہوں نے مظاہروں میں شرکت کی تھی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں احتجاج کی اجازت دینے والے فنڈز بند کرنے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-6
واشنگٹن(مانیٹر نگ ڈ یسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026 ء کے لیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980 ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقا میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سیکورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سیکورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔