Daily Mumtaz:
2025-09-18@17:48:46 GMT

ٹرمپ بیان، پاک امریکہ تعلقات میں جمودٹوٹنے کاامکان

اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT

ٹرمپ بیان، پاک امریکہ تعلقات میں جمودٹوٹنے کاامکان

 اسلام آباد(طارق محمودسمیر)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں 2021 میں کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ پر بم دھماکے
کا حوالہ دیتے ہوئے کہا  کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے اس ظلم کے ذمہ دار سرفہرست دہشت گرد کو گرفتار کر لیا ہے اور وہ امریکی انصاف کی تیز تلوار کا سامنا کرنے کے لیے یہاں آرہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے گرفتاری میں  پاکستان کے کردار پر اس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں خاص طور پر پاکستان کی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس درندے کو گرفتار کرنے میں مدد کی جس پر وزیراعظم شہبازشریف نے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ افغانستان میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کرنے اور سراہنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ان کاکہناتھاکہ پاکستان نے ہمیشہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان دہشت گردوں اور عسکریت پسند گروپوں کو کسی دوسرے ملک کے خلاف کارروائی کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کی فراہمی روکنے پر یقین رکھتا ہے، علاوہ ازیں وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے ٹیلیفونک رابطہ کیااور دہشت گردی کے خلاف حکومت پاکستان کی کوششوں پر صدر ٹرمپ کی طرف سے شکریہ ادا کیااس پیشرفت کے بعدجمودکاشکارپاک امریکہ تعلقات میں ایک بارپھرگرمجوشی کاراہ ہموار ہوئی ہے،یقیناً اگر دونوں ممالک عملی اور مفاداتی تعلقات کو برقرار رکھتے ہیں توکوئی وجہ نہیں کہ تعلقات میں بہتری نہ آئے، خاص طور پر اگر تجارتی اور سکیورٹی تعاون کا فروغ ضروری ہے،اس وقت افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال ہورہی ہے اس صورتحال میں پاکستان توقع کرتاہے کہ امریکہ دوحہ معاہدے کے اہم فریق کی حیثیت سے اس پرعملدرآمدیقینی بنوانے کے حوالے سے اپناکرداراداکرے گاجب کہ دہشت گردی میں امریکی اسلحے کا استعمال بھی پاکستان کے لیے تشویش کاباعث ہے اس حوالیسے بھی ٹرمپ انتظامیہ کو پاکستان کے تحفظات کاازالہ کرناہوگاعلاوہ ازیں حالیہ رابطوں سے بھی واضح ہواہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی موجودہ حکومت کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں ہے اوراسے پاکستان داخلی سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، ماضی میں مشاہدحسین سیداور لطیف کھوسہ جیسی شخصیات جو یہ تاثردیتی رہی ہیں کہ ٹرمپ اقتدارسنبھالتے ہی بانی پی ٹی آئی کے معاملے پر فون کال کریں گے ،اس حوالیسے تمام تردعوے بے بنیادثابت ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ کا دائیں بازور کی امریکی تنظیم ”اینٹیفا“کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاعندیہ

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دائیں بازو کے سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے بعد بائیں بازو کی تنظیموں کے خلاف نئی کارروائی کا اشارہ دیا ہے انہوں نے خاص طور پر اینٹی فاشسٹ (اینٹیفا) تحریک کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا ہدف مقرر کیا ہے ٹرمپ نے”ٹروتھ سوشل“ پر لکھا کہ وہ اس تحریک کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کر رہے ہیں انہوں نے لکھا کہ وہ اس تحریک کی فنڈنگ کرنے والوں کی اعلیٰ ترین قانونی معیارات کے مطابق تحقیقات کی سختی سے سفارش کریں گے یہ واضح نہیں ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس اعلان کی قانونی حیثیت کیا ہوگی.

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹیفا ایک ایسی نظریاتی تحریک ہے جس کی کوئی واضح قیادت یا تنظیمی ڈھانچہ نہیں ہے اس سے ایک روز قبل یوٹاہ کے پراسیکیوٹرز نے چارلی کرک کے قتل کے ملزم ٹائلر رابنسن کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کیے تھے تاہم اس کا کسی بیرونی گروپ سے تعلق ثابت کرنے والا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا اور اس کے اصل مقاصد کے بارے میں سوالات اب بھی باقی ہیں ٹائلر رابنسن کے بارے میں اب تک سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق ان کے والد اور خاندان صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے حامیوں میں سے جبکہ ان کی والدہ کا کہنا ہے کہ ٹائلربائیں بازوکے نظریات سے متاثرتھا.

ٹرمپ اور ان کے بڑے عہدیدار یہ کہتے رہے ہیں کہ بائیں بازو کی تنظیموں نے قدامت پسندوں کے خلاف نفرت اور دشمنی کا ماحول بنایا جس کی وجہ سے چارلی کرک کو قتل کیا گیاجب کہ اس کے ردعمل میں وائٹ ہاﺅس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ حکومت سیاسی تشدد اور نفرت پھیلانے والی باتوں کو روکنے کے لیے ایک نئے سرکاری حکم نامے (ایگزیکٹو آرڈر) پر کام کر رہی ہے.

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ”فاکس نیوز “کو دیے گئے ایک انٹرویو میں قتل کی وجہ بائیں بازو کی سیاسی انتہا پسندی کو قرار دیا انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاﺅس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ بائیں بازو کے تشدد کی فنڈنگ کرنے والے نیٹ ورکس کو دہشت گرد تنظیموں کی طرح ہی سمجھا جائے ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کرک کے قتل کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کے لیے ایک بہانے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا دائیں بازور کی امریکی تنظیم ”اینٹیفا“کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاعندیہ
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
  • امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ