سینیٹ اجلاس میں آج اہم بلز پیش کیے جائیں گے، ایجنڈا جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سینیٹ کا اجلاس آج صبح ساڑھے گیارہ بجے ہوگا جس کا 16 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔
اجلاس میں وقفہ سوالات سمیت مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی۔
وزیر قانون اور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سول کورٹس ترمیمی بل 2025 اور اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی ترمیمی بل 2025 پیش کریں گے جبکہ وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی پاکستان کوسٹ گارڈز ترمیمی بل 2025 پیش کریں گے۔
ملک میں ایچ آئی وی تشویشناک اضافے کے حوالے سے سینیٹر سرمد علی توجہ دلاؤ نوٹس پیش کریں گے۔
سینیٹر عون عباس پنجاب سے سفر کرنے والے مسافروں کے بلوچستان میں قتل کے واقعے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیش کریں گے
پڑھیں:
گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، ن لیگ معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے، سعید غنی
خصوصی گفتگو میں وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر بلدیات اور پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی نے کہا ہے کہ گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، مسلم لیگ (ن) معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ خصوصی گفتگو میں سعید غنی نے کہا کہ کسی وزیر کو کینالز سے زیادہ گندم کا مسئلہ لگتا ہے تو کیا کہہ سکتا ہوں، ہم کینالز پر بات کرتے ہیں وہ ہمیں گندم کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں، ن لیگ کے کچھ لوگ جو مسئلہ چل رہا ہے اس میں پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم جو لڑائی لڑ رہے ہیں وہ کسانوں کیلیے ہے، پنجاب میں 80 فیصد زیر زمین پانی قابل کاشت ہے جبکہ سندھ میں 90 فیصد پانی کھارا ہے جو قابل کاشت نہیں ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ چولستان کے کینال کی داستان نگراں دور حکومت میں شروع ہوئی، کینالز کا مسئلہ عوامی ہے اس لیے لوگ خود نکل رہے ہیں، سندھ اسمبلی نے کینالز کے خلاف قرارداد منظور کی، ایکنک نے کینالز کی منظوری دی اس کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا اختیار وزیر اعظم کے پاس بھی نہیں ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری سے کینالز منصوبے کی منظوری لی جا سکتی تھی اور نہ ہی ان کے پاس منظوری کا اختیار تھا۔