کیارہ اڈوانی کا ڈان 3 کرنے سے انکار، اب کونسی اداکارہ فلم کریں گی؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کی خوبرو اداکارہ کیارہ اڈوانی نے حمل کے اعلان کے بعد "اپنی ذاتی زندگی کو ترجیح دینے" کے لیے فلم ڈان کرنے سے انکار کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی مختلف رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ رنویر سنگھ کے ساتھ ڈان 3 میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ کیارہ اڈوانی نے فلم سے باہر نکلنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کیارا ایڈوانی نے ’فی الحال فرحان اختر کی ڈان 3 پر اپنی ذاتی زندگی کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے‘۔ تاہم ابھی تک کیارا اڈوانی یا ڈان 3 میکرز کی طرف سے حالیہ پیشرفت پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Tellychakkar Official ® (@tellychakkar)
گزشتہ برس ڈان 3 کے میکرز نے اعلان کیا تھا کہ کیارا اڈوانی اس فلم کا حصہ ہوں گی۔
یاد رہے کہ کیارا اڈوانی نے گزشتہ ہفتے مداحوں کے ساتھ یہ خبر شیئر کی تھی کہ وہ جلد ماں بننے والی ہیں۔ کیارا اور سدھارتھ ملہوترا نے اس خوشخبری کا اعلان کرتے ہوئے ایک مشترکہ پوسٹ شیئر کی تھی جس کے کیپشن میں لکھا تھا ’ہماری زندگی کا سب سے بڑا تحفہ۔ جلد آرہا ہے۔‘
View this post on InstagramA post shared by KIARA (@kiaraaliaadvani)
دوسری جانب اداکارہ ان دنوں وار 2 کی شوٹنگ کو مکمل کر رہی ہیں۔ فلم میں وہ ہریتک روشن اور جونیئر این ٹی آر کے ساتھ اسکرین شیئر کرتی نظر آئیں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔