جنوبی کوریا: فوجی طیارے نے مشقوں کے دوران غلطی سے آبادی پر بم گرادیے
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
کوریا(نیوز ڈیسک)جنوبی کوریا میں ایک فوجی طیارے نے مشقوں کے دوران غلطی سے آبادی پر بم گرادیے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کے شہر پوچیون میں ائیر فورس کی مشقیں جاری تھیں کہ اس دوران ایک فوجی فائٹر جیٹ طیارے (FK-16) نے غلطی سے آبادی والے علاقے پر 8 بم گرادیے۔
رپورٹ کے مطابق طیارے کی جانب سے گرائے گئے بموں میں سے 7 بم نہیں پھٹے تاہم ایک بم پھٹنے سے 15 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ بم گرنے سے کچھ گھروں سمیت ایک چرچ کو بھی نقصان پہنچا ہے جب کہ نا پھٹنے والے بموں کو ناکارہ بنانے کی کوشش جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعے پر جنوبی کورین ائیر فورس نے معافی مانگی اور نقصان کے ازالے کے لیے معاوضہ دینے کی پیشکش بھی کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت بیرون ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ تاجکستان کا عینی ائربیس خالی کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-14
دوشنبے (صباح نیوز /مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانے شروع ہو گئے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے عینی فضائی اڈے کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام روسی اور چینی دبائوکے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے 2 دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا۔ عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا۔ عینی ائربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دبا ئوڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے7000 سے زاید فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں جبکہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔ تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے جبکہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک ویک اپ کال ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے عینی ائربیس پر 2002ء میں70 سے100ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی،بھارت نے عینی ائربیس پر رن وے کو بہتر بنایا، ایندھن کے ذخائر اور ائر ٹریفک کنٹرول سسٹم کو اپ گریڈ کیا اور ایک مرحلے پر یہاں بھارتی فضائیہ کے Su-30MKI لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی تعینات تھے۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے عینی ائربیس سے بھارتی انخلا کو بھارت کی اسٹریٹجک سفارت کاری کے لیے ایک اور دھچکا قرار دیا۔