ایکسپریس انٹرٹیمنٹ کی خصوصی رمضان ٹرانسمیشن، جس میں روحانیت ، صحت اور سب کچھ ہے
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
ایکسپریس انٹرٹینمنٹ پر رمضان المبارک کے حوالے سے خصوصی ٹرانمیشن جاری ہے جو روزانہ دوپہر تین بجے سے افطار تک ٹیلی ویژن پر نشر کی جاتی ہے۔
اس سال رمضان المبارک کے لیے روحانی، رنگا رنگ اور معلوماتی ٹرانسمیشن میں میزبانی کے فرائض اداکارہ جویریہ سعود انجام دے رہی ہیں۔
پروگرام کو بہتر اور اچھا بنانے کیلیے اس میں مختلف سیگمنٹس بھی رکھے گئے ہیں۔
جویریہ سعود کے ساتھ معروف نیوٹریشنسٹ حنا انیس، شیف سمیعہ، اور مذہبی اسکالر مولانا آزاد جمیل بھی پروگرام کا حصہ ہیں۔ جو ناظرین کو غذائی مشورے، کھانا پکانے کے گر، اور روحانی رہنمائی فراہم کریں گے۔
حنا انیس پروگرام میں صحت مند کھانے اور تندرستی کے بارے میں بھی رہنمائی بھی فراہم کررہی ہیں۔
قاری حسین آرائیں اور مشہور نعت خواں احمد رضا قادری جبکہ ثنا خوان شیری رضا بھی پروگرام کا حصہ ہیں، جن کی روحانی تلاوت اور نعتیہ کلام پروگرام کی روحانیت کو بڑھا رہی ہے۔
اس کے علاوہ، پروگرام میں چھوٹے بچوں کے لیے بھی خصوصی سیگمنٹ رکھے گئے ہیں۔ جن میں ’روزہ کشائی، اور کوئز مقابلے ہیں۔ جن میں بچوں سے مختلف سوالات پوچھ کر اُن کے علم کو وسیع کیا جاتا ہے۔
ایکسپریس انٹرٹینمنٹ کے رمضان ٹرانسمیشن کے خصوصی سیگمنٹس
حسن سلوک سیگمنٹ
پیارا کیسے لگیں.                
      
				
پیارا ذائقہ...Kitchen Segment Chef Samiya
کوئز سیگمنٹ
سارا مہینہ نشر ہونے والے پروگرام میں کئی نامور مہمان بھی شرکت کریں گے، جن میں معروف ٹی وی شخصیات شائستہ لودھی، شہزاد شیخ، علی رحمان خان، اور علی خان کے ساتھ ساتھ ان کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس انٹرٹینمنٹ کی یہ رمضان ٹرانسمیشن ناظرین کے لیے تفریح، علم اور روحانی تجربے کا بہترین امتزاج پیش کرے گی۔
ناظرین کو دعوت دی جاتی ہے کہ وہ اس خصوصی رمضان سفر کا حصہ بنیں اور روزانہ سہ پہر 3 بجے سے افطار تک ایکسپریس انٹرٹینمنٹ پر یہ پروگرام دیکھیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایکسپریس انٹرٹینمنٹ
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔