لاہور (نوائے وقت رپورٹ) میو ہسپتال لاہور کے چیسٹ وارڈ میں ٹیکے کے مبینہ ری ایکشن سے جان کی بازی ہار جانے والے مریضوں کی تعداد 2 ہو گئی۔ کیفٹر کسون انجکشن کے مبینہ ری ایکشن سے گزشتہ روز 36 سالہ مریضہ نورین جاں بحق ہو گئی تھی اور 15 مریض متاثر ہوئے تھے۔ متاثرہ مریضوں میں سے دولت خان نامی مریض بھی دم توڑ گیا‘ دولت خان وینٹی لیٹر پر تھا۔ پروفیسر ڈاکٹر اسرار الحق طور کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ دریں اثناء وزیرصحت پنجاب سلمان رفیق نے میو اسپتال لاہور میں انجکشن کے مبینہ ری ایکشن کو انسانی غلطی قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا انجکشن سے ہلاکت انسانی غلطی کی وجہ سے ہوئی، انجکشن پاؤڈر تھا اس کو محلول بنانے میں غلطی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کو تیسری خوراک دی گئی تھی، پہلی دو خوراک لگانے سے کوئی ری ایکشن نہیں ہوا۔  6 ہزار انجکشن کا سٹاک اسپتال میں آیا، مختلف ڈپارٹمنٹس میں یہ انجکشن مریضوں کو لگائے گئے لیکن انجکشن کا ردعمل صرف چیسٹ وارڈ میں ہوا، لیبارٹری کی رپورٹ آج آجائے گی۔ یہ انجکشن لاہور کے مختلف ہسپتالوں کے علاوہ نارووال بھی گیا تھا، اینٹی بائیوٹک کو بنانے کی تربیت نرسز کو دی جاتی ہے، رپورٹ سامنے آنے کے بعد نرسز کے خلاف سخت کارروائی ہو گی، دو نرسز ڈیوٹی پر موجود تھیں، انہوں نے محلول بنانے میں غلطی کی۔ میو ہسپتال میں دواؤں کا اسٹاک موجود تھا، ایم ایس کی نا اہلی تھی کہ دوائیں مریضوں تک نہیں پہنچ پا رہی تھیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ری ایکشن

پڑھیں:

آسان پاس ورڈ لگانے کی غلطی: 158 سال پرانی کمپنی بند،سینکڑوں افراد بے روزگار

برطانیہ کی 158 سال پرانی کمپنی پر اکیرا نام کے ہیکرز کے ایک گروہ نے مبینہ طور پر سائبر حملہ کر کے پورے سسٹم کو ہیک کر لیا، جس کے باعث کمپنی بند ہوگئی اور تقریباً 700 افراد بے روزگار ہوگئے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سائبر حملہ آوروں نے ایک ملازم کا پاس ورڈ پتہ لگا کر نارتھم پٹن شائر کی ایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے این پی کا کمپیوٹر سسٹم ہیک کر لیا۔

پاس ورڈ ہیک کرنے کے بعد سائبر مجرموں نے کمپنی کا ڈیٹا انکرپٹ کر کے اس کے اندرونی سسٹم کو لاک کر دیا، جس کی وجہ سے ملازمین کاروبار چلانے کے لئے درکار ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کے این پی، نائٹس آف اولڈ برانڈ کے نام سے 500 ٹرک چلاتی ہے اور اس کا آئی ٹی سسٹم انڈسٹری کے معیار کا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے کمپنی کے کمپیوٹر سسٹم میں گھسنے کے بعد تاوان کے لیے نوٹ چھوڑا۔ اس میں لکھا، “اگر آپ یہ پڑھ رہے ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی کمپنی کا اندرونی انفراسٹرکچر مکمل طور پر یا جزوی طور پر ختم ہو چکا ہے… آئیے سارے آنسو اور ناراضگی اپنے تک محدود رکھیں اور ایک تعمیری بات چیت شروع کرنے کی کوشش کریں۔”
اگرچہ رینسم ویئر گروہ نے کمپنی کو سسٹم تک واپس رسائی دینے کے بدلے میں مانگی گئی درست رقم کا ذکر نہیں کیا، تاہم ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ تقریباً 50 لاکھ پاؤنڈ ہو سکتی ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کے این پی کے پاس اتنی رقم نہیں تھی جس کی وجہ سے پورا ڈیٹا تباہ ہو گیا اور کمپنی بند ہوگئی۔
اس سے قبل مئی میں مارکس اینڈ اسپینسر (ایم اینڈ ایس) کو بھی سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس سے اس کی آن لائن خدمات متاثر ہوئیں اور اس گروپ کو 300 ملین پاؤنڈز ($ 404 ملین) کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ برطانوی ریٹیلر نے انکشاف کیا کہ سائبر حملے میں صارفین کا ذاتی ڈیٹا چوری ہوگیا، جس کی وجہ سے کئی ہفتوں سے اسکے آن لائن کام بند پڑے ہوئے ہیں۔
آن لائن شاپنگ روکنے کے فیصلے سے فیشن، ہوم اور بیوٹی کے شعبوں میں آن لائن فروخت اور کاروباری منافع پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے، حالانکہ اسٹورز نے اپنی مضبوط پوزیشن برقرار رکھی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ایم اینڈ ایس نے ایک بیان میں توقع ظاہر کی ہے کہ جون اور جولائی میں آن لائن رکاوٹیں جاری رہیں گی کیونکہ ہم دوبارہ شروع کریں گے اور پھر آپریشنز کو بڑھائیں گے۔

 

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • آسان پاس ورڈ لگانے کی غلطی: 158 سال پرانی کمپنی بند،سینکڑوں افراد بے روزگار
  • وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق کا میو ہسپتال لاہور کا اچانک دورہ ،، او پی ڈی، فارمیسی و دیگر شعبہ جات کا جائزہ لیا
  • پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی استعدادکار میں اضافہ کیاجارہاہے‘ خواجہ سلمان رفیق
  • شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
  • ائیر انڈیا حادثہ: بھارت نے برطانیہ میں لواحقین کو غلط لاشیں بھجوا دیں
  • لاہور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارشیں، ہلاکتوں کی تعداد 252 تک جا پہنچی
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • حمائمہ ملک نے فون کرکے اپنی غلطی تسلیم کی، مفتی طارق مسعود
  • سگے بیٹے کا ماں پر چھریوں سے حملہ
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے