کراچی؛ ڈاکٹروں نے مہارت سے دل کے قریب پیوست لکڑی نکال کر نوجوان کی جان بچا لی
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
جناح اسپتال کراچی میں کامیاب آپریشن کرکے نوجوان کے سینے میں پیوست لکڑی کا ڈنڈا نکال کر جان بچالی گئی۔
تفصیلات کے مطابق متاثرہ فرد تقریباً سات فٹ اونچائی سے لکڑی کے ڈنڈے پر جا گرا تھا جس سے لکڑی کا ٹکڑا نوجوان کی بغل کے نیچے سے سینے کو چیرتا ہوا دل اور بڑی شریان کے بالکل قریب رک گیا تھا۔
جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹروں نے خطرناک آپریشن میں 21 سالہ نوجوان کی جان بچالی۔ مریض کو شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا جہاں اس کی دل کی دھڑکن خطرناک حد تک سست تھی۔ ڈاکٹروں نے فوری طور پر ایڈوانسڈ ٹراما لائف سپورٹ کے اصولوں کے تحت علاج شروع کیا۔
تھوراسک سرجنز ڈاکٹر محمد شعیب اور ڈاکٹر نادر علی نے کہا کہ زخم کی نوعیت دیکھتے ہوئے خدشہ تھا کہ شاید دل یا بڑی شریانوں کو نقصان پہنچا ہے کیونکہ ایسی چوٹ اکثر جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ معائنے سے پتا چلا کہ لکڑی کا ڈنڈا بائیں جانب سینے کی تیسری پسلی کے درمیان سے داخل ہوا تھا اور اس کا سرا سینے کی بیچ کی ہڈی کے قریب نظر آ رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی خطرناک کیس تھا، لکڑی کا ڈنڈا دل اور ایورٹا سے چند سینٹی میٹر کے فاصلے پر تھا۔ بروقت سرجری، ٹیم ورک اور فوری علاج نے مریض کی جان بچائی۔
مریض اب مکمل ہوش میں ہے اور تیزی سے صحتیابی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس آپریشن میں تھوراسک سرجنز ڈاکٹر محمد شعیب، ڈاکٹر نادر علی اور ڈاکٹر عائنا نے پروفیسر تنویر احمد کی نگرانی میں سرجری کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لکڑی کا
پڑھیں:
نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔ میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہشمند ہے اور وہ بچے کو ناصرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔ خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔ والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کیساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہے جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت ناصرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورتحال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے۔ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ مل کر یہ کام انجام دیا۔ ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے مل کر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔