لاہور میں یوم علیؑ کے جلوس کیلئے انتظامات، ڈی سی نے خصوصی ہدایات جاری کردیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
میٹنگ میں ضلع لاہور کے تمام اے سیز کے علاوہ تمام محکمہ جات کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ میں جلوس کے لائسنس ہولڈر سید احمد منیر شمسی، سید دلاور حسین شمسی اور سید جعفر علی شاہ نے ڈی سی او لاہور سید موسی حیدر رضوی کو انتظامی امور میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ جس پر ڈی سی نے یقین دہانی کروائی کہ تمام انتظامات قبل از وقت مکمل ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے سلسلہ میں 21 رمضان المبارک کے مرکزی جلوس کے حوالے سے ڈی سی آفس میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ڈی سی لاہور سید موسیٰ حیدر رضوی نے کی۔ اور 21 رمضان المبارک کے جلوس کے انتظامات کے حوالے سے تمام محکمہ جات کو ہدایات جاری کیں۔ میٹنگ میں ضلع لاہور کے تمام اے سیز کے علاوہ تمام محکمہ جات کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ میں جلوس کے لائسنس ہولڈر سید احمد منیر شمسی، سید دلاور حسین شمسی اور سید جعفر علی شاہ نے ڈی سی او لاہور سید موسی حیدر رضوی کو انتظامی امور میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ جس پر ڈی سی نے یقین دہانی کروائی کہ تمام انتظامات قبل از وقت مکمل ہو جائیں گے۔ جس پر منتظمین جلوس نے ڈی سی لاہور سید موسی حیدر رضوی کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لاہور سید موسی میٹنگ میں حیدر رضوی جلوس کے
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔