بھارتی آل راؤنڈر جڈیجا نے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
بھارتی آل راؤنڈر رویندرا جڈیجا کا ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی خبروں پر ردعمل سامنے آگیا۔
اتوار کو بھارت نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے اس میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز اسکور کیے۔
بھارت نے ہدف 49 ویں اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
بھارتی آل راؤنڈر جڈیجا نے فاتحانہ رنز اسکور کرتے ہوئے بھارت کو تیسری چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل جتوایا۔
اس جیت کے بعد قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ جڈیجا ون ڈے فارمیٹ کو خیرباد کہہ دیں گے، لیکن انہوں نے فوری طور پر ان خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان جھوٹی خبروں کو روکنے کے لیے، جڈیجا نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کی۔
جس میں جڈیجا نے واضح طور پر لکھا کہ ‘مہربانی کرکے کوئی غیر ضروری افواہیں نہیں، شکریہ’۔
واضح رہے کہ 36 سالہ آل راؤنڈر نے بھارت کی فتح میں اپنی بولنگ سے اہم کردار ادا کیا۔
جڈیجا نےچیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں شاندار بولنگ کرتے ہوئے 10 اوورز میں صرف 30 رنز دیے جبکہ بیٹنگ میں ناقابل شکست 9 رنز بنائے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جڈیجا نے
پڑھیں:
ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی
ٹینس کی سابق اسٹار اور بھارت کی مایہ ناز کھلاڑی، ثانیہ مرزا نے حال ہی میں پوڈکاسٹر معصوم مینوالا سے ایک بے تکلف گفتگو میں اپنی ذاتی زندگی کے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ماں بننے کے تجربے، حمل کے دوران کی جسمانی اور جذباتی کیفیت، بچے کو دودھ پلانے کے سفر اور اپنی ریٹائرمنٹ کے فیصلے کے پس منظر پر تفصیل سے بات کی۔
ثانیہ مرزا نے بتایا کہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ محض جسمانی حالت یا کیریئر کے تقاضوں کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ اس کی ایک بڑی وجہ ان کا اپنے بیٹے ازہان کے ساتھ وقت گزارنے کی خواہش تھی۔ ان کا کہنا تھا، "میری سب سے بڑی ترجیحات میں سے ایک یہ تھی کہ میں اپنے بیٹے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاروں۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ عمر کا ایسا دور ہے جب بچوں کو اپنے والدین کے ساتھ ہونے کا احساس اور تحفظ چاہیے ہوتا ہے۔ میں وہ وقت کھونا نہیں چاہتی تھی۔"
چار بار اولمپکس میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی ثانیہ نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار ازہان کو چھوڑ کر دہلی ایک ایونٹ کے لیے گئیں، تو ان کا بیٹا صرف چھ ہفتے کا تھا۔ انہوں نے کہا، "شاید وہ میری زندگی کی سب سے مشکل فلائٹ تھی۔ مجھے ایسا لگا کہ میں یہ نہیں کر سکتی۔ میں جذباتی ہو رہی تھی، لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں گئی۔ اگر میں وہ فلائٹ نہ لیتی تو شاید کبھی اُسے چھوڑ کر کام کرنے کے قابل نہ ہوتی۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ صبح دہلی روانہ ہوئیں اور شام کو واپس حیدرآباد آگئیں۔ "وہ بالکل ٹھیک تھا۔ میں بھی بالکل ٹھیک تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں تین بار حاملہ ہوسکتی ہوں لیکن دودھ پلانے کا مرحلہ میرے لیے سب سے مشکل تھا۔
ثانیہ مرزا کی یہ گفتگو نہ صرف ان کی ماں ہونے کی جدوجہد کو اجاگر کرتی ہے بلکہ ایک عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی کی حیثیت سے ان کے مضبوط جذبات اور قربانیوں کو بھی نمایاں کرتی ہے۔ ان کا تجربہ بے شمار ماؤں کے لیے ایک متاثرکن مثال بن کر سامنے آیا ہے۔