ملک میں امن قائم ہونے تک ترقی کا خواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوگا: وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں امن قائم ہونے تک ترقی کا خواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوگا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق کابینہ میں توسیع کے بعد پہلے باضابطہ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نئے شامل ہونےوالے وزرا، مشیران اورمعاونین خصوصی کومبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ میں نئے ارکان کی شمولیت سے کارکردگی مزید بہترہوگی،انشااللہ تعمیروترقی کے سفرمیں نئے ارکان محنت کریں گے، ہمیں ملکی ترقی کی طرف دوڑلگانی ہے،ہماری ترجیح شرح نمومیں اضافہ کرنا ہے، چاروں صوبوں کے عوام حکومتی کارکردگی کا بغورجائزہ لیں گے۔وزیراعظم نے کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا مشن پاکستان میں موجود ہے، دہشت گردی نے پھرزورسے سراٹھایا ہے، خیبر پختونخوا ،بلوچستان میں دہشت گردی کےخلاف جنگ جاری ہے، افواج پاکستان،پولیس کے جوان روزانہ شہادتیں دے رہے ہیں، امن قائم ہونے تک ترقی کا خواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایکس کی پوسٹ پر ہم اسرائیل کی طرف سے خوراک اور ادویات سمیت انسانی امداد کی تازہ ترین معطلی کی شدید مذمت کرتے ہیں، انسانی امداد کو فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے سے روکنا اور بجلی کی سپلائی منقطع کرنے سے علاقے میں پانی کی فراہمی کو محدود کرنے کا خطرہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اس طرح کے جابرانہ اقدامات انتہائی قابل مذمت ہیں، ان جابرانہ اقدامات سے خواتین اور بچوں سمیت لاکھوں بے گناہ فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔
پانی کے حوالے سے پراپیگنڈے کو کل صدر زرداری نے دفن کردیا: شازیہ مری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
فالس فلیگ کی آڑ میں مہم جوئی کا انجام خطرناک ہوگا،عظمیٰ بخاری کا بھارت کو انتباہ
لاہور :وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بھارتی فالس فلیگ کے حالیہ ڈرامے پر ردعمل دیتے ہوئے ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے بھارتی حکومت کو سخت تنبیہ کی ہے کہ پاکستان کو کسی بھی ممکنہ جارحیت کے لیے تیار پایا جائے گا۔عظمٰی بخاری نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عوام خود سوال اٹھا رہے ہیں کہ سری نگر جیسے حساس علاقے میں، جہاں 7 لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے، اس نوعیت کا حملہ کیسے ممکن ہوا؟
انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری اب یہ بھی پوچھ رہے ہیں کہ پچھلے حملوں کی رپورٹس کہاں گئیں؟ یہ تمام سوالات خود بھارت کے اندر سے اٹھ رہے ہیں، جو اس واقعے کو فالس فلیگ قرار دینے کے لیے کافی ہیں۔یہ ہمیشہ کی طرح ایک بزدلانہ کوشش ہے، اور بھارت نے ماضی میں بھی ایسے ہی حربے آزمائے ہیں تاکہ الزام پاکستان پر لگایا جا سکے۔
انہوں نے بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ”میں نے سنا ہے کہ گیدڑ بھبکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہماری چائے واقعی بہت اچھی ہے، لیکن ہم ہر بار چائے نہیں پلایا کرتے۔ ایک آدھ بار مہمان آ جائے تو خیر ہے، لیکن اگر مہمان زیادہ ہوں تو پاکستان کی فوج، عوام اور حکومت اس کا جواب دینا خوب جانتے ہیں۔”
عظمیٰ بخاری نے خبردار کیا کہ اگر بھارت اس فالس فلیگ کو بنیاد بنا کر کسی قسم کی مہم جوئی کا ارادہ رکھتا ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہوگی۔ ماضی کی طرح اس بار بھی پاکستان ہر سطح پر مؤثر جواب دے گا۔