"یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
دوحہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)قطر میں ہونے والے ہنگامی عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کے آغاز پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر نے پاکستان کا تعارف اس الفاظ میں کروایا کہ یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے اور جس کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔
واضح رہے کہ اس اجلاس کے سائیڈ لائن پر وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقاتیں ہوئیں اور خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا۔وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر، فلسطینی صدر محمود عباس، تاجکستان اور مصر کے صدور سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے امہ کو متحد کرنے میں سعودی ولی عہد کی دانشمندانہ قیادت کی تعریف کی۔
قوانین میں کہیں بھی ہاتھ ملانے کی شرط درج نہیں،بھارتی کرکٹ بورڈ
جب وزیراعظم محمد شہباز شریف کی تقریر کے آغاز پر الجزیرہ کے اینکر نے پاکستان کا تعارف اس طرح کروایا کہ
“یہ عرب اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے اور جس کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔” pic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شہباز شریف کی عرب اسلامی
پڑھیں:
انڈیپنڈنٹ گروپ کی اسلام آباد و پنجاب بار انتخابات میں برتری، وزیرِ اعظم کی مبارکباد
وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وکلاء برادری نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر اصولی مؤقف اپنایا ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں وزیرِ اعظم نے انڈیپنڈنٹ گروپ کو اسلام آباد بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں برتری پر مبارک باد دی۔
شہباز شریف نے گروپ، احسن بھون اور جیتنے والے تمام وکلاء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری جمہوریت کی مضبوطی، انصاف کی فراہمی اور حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے، یقین ہے نو منتخب نمائندے دیانت داری، پیشہ وارانہ مہارت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ اصول پر ووٹ دینے کا ثمر کامیابی کی صورت میں ملا، امید ہے کہ آپ عدلیہ اور قانون کی سر بلندی کے لیے بھی اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔
اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیرِ قانون وکلاء کے مسائل کے حل کے لیے سرگرمِ عمل ہیں، وکلاء برادری کے مسائل کے حل کے لیے وزیرِ قانون مسلسل کوشاں اور رابطے میں رہتے ہیں۔