CHICAGO:

یوم دفاع پاکستان کی مناسبت سے امریکہ کے شہر شکاگو میں پاکستان کے قونصل جنرل نے امریکہ میں پاکستان کے سفیر  رضوان سعید شیخ کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔

قونصلیٹ جنرل میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں رکن  کانگریس جوناتھن جیکسن، شکاگو سٹی کی خزانچی میلیسا کونیئرز-ارون ، پاکستانی  کمیونٹی کے ممتاز اراکین اور سینئر منتخب عہدیداروں  نے شرکت کی۔

اپنے کلیدی خطاب میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے  یوم دفاع پاکستان کی اہمیت اور آپریشن بنیان المرصوص کے جذبے پر روشنی ڈالی  جو پاکستانی قوم کی مضبوطی اور اس کی مسلح افواج کی بہادری کی علامت ہے۔

انہوں نے پاکستان کے تذویراتی جغرافیائی محل وقوع، باصلاحیت انسانی وسائل ، تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ٹیک ایکوسسٹم سمیت مختلف صلاحیتوں اور کامیابیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

 سفیر پاکستان نے  پاک امریکہ تعلقات کی مختلف جہتوں خاص طور پر اقتصادی تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں دوطرفہ تعاون پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔

انہوں نے پاک امریکہ تعلقات کے فروغ خصوصاً دونوں ملکوں کے درمیان ایک متحرک پل کا کردار  ادا کرنے والی پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ  اپنی کاوشیں جاری رکھیں، پاکستان کی ترقی کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں، اور اس کے  روشن  مستقبل میں سرمایہ کاری کریں اور  وطن عزیز  کے مثبت امیج کو فروغ دیں۔

اس تقریب میں ایک انٹرایکٹو سیشن کا بھی انعقاد کیا گیا  جس کے دوران سفیر  پاکستان  نے مختلف موضوعات پر کمیونٹی کے اراکین کے سوالات کے جوابات دیے۔

سفیر پاکستان  نے شکاگو میں پاکستان کے قونصل جنرل طارق کریم کی شاندار خدمات اور لگن کو بھی سراہا۔

قبل ازیں قونصل جنرل طارق کریم نے سفیر  پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے قونصلیٹ جنرل کی ترجیحات اور حالیہ کامیابیوں کا خاکہ پیش کیا۔

انہوں نے پاکستان اور امریکی مڈویسٹ کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری پر روشنی ڈالی، جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور عوام سے عوام کے روابط میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستانی-امریکی کمیونٹی اور پاکستان کے دوستوں کی مسلسل حمایت اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

یہ تقریب اتحاد اور رجائیت کے اظہار  پر اختتام پذیر ہوئی، جس میں پاکستان کی ترقی اور پاک-امریکہ  تعلقات  کی مضبوطی کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سفیر پاکستان میں پاکستان پاکستان کی پاکستان کے روشنی ڈالی انہوں نے

پڑھیں:

پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے  کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔

قطری دارالحکومت دوحا میں  عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر عرب ٹی وی الجزیرہ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور مسلم دنیا کی خودمختاری کے خلاف سنگین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ  اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک  بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔  آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابلِ قبول ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ قطر اس حملے کے وقت امریکی اور مصری ثالثی کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف تھا اور اسی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف قراردادوں اور بیانات کا وقت نہیں ہے، اب ایک واضح لائحۂ عمل درکار ہے کہ اگر اسرائیل اپنی جارحیت نہ روکے تو کیا اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فوری طور پر صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خصوصی اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا   ہے۔

انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ  ہوتا ہے جب کہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور  جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر  مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے ، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سیکورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔

پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔

اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک  توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے  کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔

بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں ۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاک بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور  بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے تنازعات کی عالمی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا، اگر اقوام متحدہ کے فیصلے محض کاغذی بن کر رہ جائیں تو پھر عالمی ادارے کی ساکھ کہاں بچتی ہے؟ انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور ایسے ممالک کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں جو اس کے فیصلے نظرانداز کرتے ہیں۔

انٹرویو کے اختتام پر وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس وقت سب سے اہم اور فوری اقدام  غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ فراہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر لمحہ قیمتی ہے، ہر جان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں ملائیشین ہائی کمشنر کا گامالکس اولیوکیمیکلز فیکٹری کا دورہ
  • لندن، ہائی کمیشن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی
  • پاکستان ہائی کمیشن لندن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین سے اظہارِ یکجہتی
  • امریکہ: پاکستانی حکام پر پابندیاں عائد کرنے کا بل متعارف
  • ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • پروفیسر آفاقی کے اعزاز میںادارہ نورحق میں پروقار تقریب
  • پاکستانی خواتین کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا
  • صاحبزادہ فرحان کا اعزاز، بمرا کو چھکا جڑنے والے پہلے پاکستانی بیٹر بن گئے