مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر 4فیصد رہ گئی، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر 4فیصد رہ گئی۔ ہمیں ملکی معیشت کے حجم کو 2030 تک 30 ٹریلین ڈالرز تک پہنچانا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی فرض ہے، پاکستان کی ترقی کے لیے مل کر کام کرے۔ ہمیں ملکی معیشت کے حجم کو 2030 تک 30 ٹریلین ڈالرز تک پہنچانا ہے۔
یہ بھی پڑھیےملک کسی سیاسی لانگ مارچ کا متحمل نہیں ہو سکتا، مل کر کام کرنا ہوگا، احسن اقبال
انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران ملکی معشت مستحکم ہوئی ہے۔ 2022 میں کو پاکستان ڈیفالٹ کر گیا تھا۔
اب ملکی تاریخ پہلی مرتبہ ترقیاتی بجٹ کی آخری قسط جاری نہیں کی گئی۔ جبکہ ملک میں مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر 4فیصد رہ گئی۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں کسی سیاسی گرینڈ الائنس کی ضرورت نہیں ہے، ملکی ترقی کے لیے گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے، اس لیے سیاسی لانگ مارچوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیےبس بہت ہوگیا، اب پاکستان کی ترقی میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے، احسن اقبال
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے 60 فیصد وسائل صوبوں کو منتقل کر دیے ہیں۔ وفاق بہ مشکل قرض ادا کر پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے جو مسائل ہے، انہیں بیٹھ کر حل کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن اقبال پاکستانی معیشت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال پاکستانی معیشت احسن اقبال نے کہا
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتےاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے ۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔