پاکستانی کمپنی ’بائیونکس‘ نے اقوام متحدہ کا بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
مصنوعی اعضاء بنانے والی پاکستان کی ٹیکنالوجی کمپنی بائیونکس نے عالمی زیرو پروجیکٹ ایوارڈ اپنے نام کر لیا۔
اقوامِ متحدہ کی جانب سے منعقد کی گئی ایک تقریب میں کمپنی کو اے آئی سے چلنے والی پروستھیٹک ٹیکنالوجی میں خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ دیا گیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Bioniks (@bioniks_official)
ایوارڈ کے لیے 90 ممالک سے 522 نامزدگیاں جمع کرائی گئیں جس میں سے 77 کمپنیوں کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
بائیونکس اقوامِ متحدہ کا زیرو ایوارڈ جیتنے والی پاکستان کی پہلی کمپنی ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Bioniks (@bioniks_official)
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
نیویارک:نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کے موضوع پر ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا عالمی سطح پر بڑھتا ہوا خطرہ ہے، جس کے سدباب کے لیے دنیا کو مشترکہ حکمتِ عملی اپنانا ہوگی۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے اور عالمی برادری کو اس حساس مسئلے پر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو ان کا بنیادی حق حقِ خودارادیت دیا جائے، جس کا وعدہ خود اقوام متحدہ کی قراردادوں میں موجود ہے۔
نائب وزیراعظم نے اجلاس کی صدارت کو پاکستان کے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اور اقوام متحدہ کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون انسانیت کو درپیش بحرانوں سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ او آئی سی نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر، بلکہ لیبیا، شام، افغانستان اور یمن سمیت دیگر شورش زدہ علاقوں میں قیام امن کے لیے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان اس بات پر مکمل یقین رکھتا ہے کہ او آئی سی کا اقوام متحدہ کے ساتھ تعلق مزید مضبوط اور بامعنی ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل سلامتی کونسل نے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا، جس میں رکن ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ بین الاقوامی تنازعات کو پُرامن ذرائع جیسے مذاکرات، ثالثی یا عدالتی فیصلے سے حل کریں۔