ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا متحدہ عرب امارات کے حاکم کے سفارتی مشیر "انور قرقاش" امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کو لکھا گیا خط تہران پہنچائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا متحدہ عرب امارات کا ایک سفارتکار امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کا لکھا گیا خط تہران پہنچائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا متحدہ عرب امارات کے حاکم کے سفارتی مشیر "انور قرقاش" امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کو لکھا گیا خط تہران پہنچائیں گے۔ دوسری جانب آج صبح ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خط ابھی تک ایرانی حکام کو موصول نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ خط آنے والے دنوں میں ایک عرب ملک کے خصوصی ایلچی کی جانب سے تہران کو موصول ہو گا۔عراقچی نے ایران کی پرامن جوہری ترقی اور جاری مذاکرات کے لیے تہران کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن یہ مذاکرات منصفانہ اور احترام کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں جے سی پی او اے پر مذاکرات کئے تھے اور آج بھی بات چیت جاری ہے۔ اگرچہ امریکہ اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہو گیا تھا لیکن ہم ابھی تک تین یورپی ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: صدر ڈونلڈ ٹرمپ عرب امارات نے کہا

پڑھیں:

ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان

ایرانی وزیر برائے انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرکے ایران منتقل کردی گئی ہیں جو جلد منظر عام پر لائی جائیں گی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایرانی وزیرِ انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے اتوار کے روز سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ تہران کے حاصل کردہ حساس اسرائیلی دستاویزات جلد منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔

انہوں نے اسرائیلی جوہری دستاویزات کو ’خزانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا۔

ایرانی سرکاری میڈیا نے ہفتہ کے روز رپورٹ کیا تھا کہ ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیل کی حساس دستاویزات کا ایک بڑا ذخیرہ حاصل کیا ہے۔ .

اسمعٰیل خطیب کا کہنا تھا کہ یہ دستاویزات اسرائیل کی جوہری تنصیبات، امریکا، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات اور اس کی دفاعی صلاحیتوں سے متعلق ہیں۔

تاہم، اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔

ایرانی وزیر کا کہنا تھا کہ اس خزانے کی منتقلی میں وقت لگا کیوں کہ اس کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت تھی لہذا اس کی منتقلی کے طریقے خفیہ رہیں گے، تاہم یہ دستاویزات جلد ہی منظر عام پر لائی جائیں گی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے 2018 میں کہا تھا کہ اسرائیلی ایجنٹوں نے ایرانی دستاویزات کا ایک بہت بڑا ’آرکائیو‘ قبضے میں لیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران نے جوہری سرگرمیوں میں اس سے کہیں زیادہ کام کیا تھا جتنا پہلے خیال کیا جاتا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایران واشنگٹن کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام پر کوئی معاہدہ نہیں کرتا تو وہ تہران پر بمباری کر سکتے ہیں۔

تاہم، اپریل میں یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر ایک مجوزہ اسرائیلی حملے کو روک دیا تھا تاکہ تہران کے ساتھ کسی معاہدے کی کوشش کی جا سکے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کو کہا کہ یورینیم افزودگی ترک کرنا ’100 فیصد‘ ایران کے مفادات کے خلاف ہے۔

مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ ایران یورینیم کو ایک ایسے درجے پر افزودہ کر رہا ہے جو ایٹمی بم بنانے کے لیے موزوں ہے تاہم، ایران طویل عرصے سے جوہری ہتھیار بنانے کی تردید کرتا آیا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان
  • ایرانی انٹیلی جنس کی بڑی کامیابی، اسرائیل کی خفیہ جوہری معلومات تک رسائی
  • وزیراعظم کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا
  • ٹرمپ نے جنگ ٹالنے میں مدد کی، امریکہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے: بلاول
  • مذاکرات ناکام ہونے سے پہلے ایران پر حملہ نہیں کریں گے،اسرائیل
  • پوٹن کی ایران، امریکہ جوہری مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش
  • ٹرمپ اور شی میں فون کال کے بعد تجارتی مذاکرات آگے بڑھانے پر اتفاق