اسلام آباد:

جعفر ایکسپریس واقعے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری آج اہم پریس کانفرنس کریں گے۔

اہم پریس کانفرنس شام 3:30 بجے کی جائے گی جس میں جعفر ایکسپریس واقعے اور سیکیورٹی فورسز کے ریسکیو آپریشن پر مفصل بریفنگ دی جائے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیراعلیٰ بلوچستان واقعہ جعفر ایکسپریس کے حوالے سے اہم نکات بھی پیش کریں گے۔

واضح رہے کہ 11 مارچ کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے اور 440 مسافروں کو یرغمال بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن میں 33 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 21 مسافر اور جوان شہید ہوگئے۔

ٹرین صبح ساڑھے نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی، جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کر دی۔

دہشت گردوں نے پہلے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس

پڑھیں:

سانحہ سوات انکوائری رپورٹ میں پولیس کی سنگین غفلت سامنے آ گئی

سانحہ سوات پر مرتب کی گئی انکوائری رپورٹ میں پولیس کی غفلت، کوتاہیوں اور ناقص عملدرآمد کا پردہ چاک ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ پولیس کی جانب سے دفعہ 144 پر مناسب طریقے سے عمل درآمد نہ ہونے اور بروقت حفاظتی اقدامات نہ کیے جانے کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔

واقعے کی تفصیلات

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 27 جون کی صبح حادثے کے مقام کے قریب پولیس کی گاڑی موجود تھی، تاہم دریا کے کنارے جانے پر کوئی پابندی لاگو نہیں کی گئی، حالانکہ دفعہ 144 نافذ تھی۔

ایف آئی آرز کی صورتحال

دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر کل 106 ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان میں سے صرف 14 ایف آئی آرز پولیس نے جبکہ باقی اسسٹنٹ کمشنرز نے درج کیں۔ سیاحوں کی بڑی تعداد کے باوجود پولیس کا ردعمل کمزور رہا۔

یہ بھی پڑھیے سانحہ سوات: غیر فعال ہیلپ لائن، بغیر لائسنس ہوٹل، محکمہ سیاحت کی سنگین کوتاہیوں کی رپورٹ جاری

پولیس کی کارکردگی

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے ہوٹلوں کو سیفٹی ہدایات جاری کرنے کے کوئی شواہد فراہم نہیں کیے۔ 7 ہزار پولیس اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود واقعے کے روک تھام کے لیے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔ واقعے کے بعد بھی پولیس کا ردعمل غیر تسلی بخش رہا۔

سفارشات 1. محاسبہ اور تادیبی کارروائی

سوات پولیس کی غفلت پر 60 دن کے اندر محکمانہ انکوائری کی جائے۔ متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

2. نظام کی اصلاح

30 دن میں قوانین و ضوابط میں موجود خامیوں کو دور کر کے نیا سسٹم متعارف کروایا جائے۔ دریا کے کنارے موجود عمارتوں کے لیے ریگولیٹری فریم ورک فوری نافذ کیا جائے۔

3. عملدرآمد کے اقدامات

دفعہ 144 کے سختی سے نفاذ کی ہدایات جاری کی جائیں۔ حساس مقامات پر پولیس کی موجودگی اور وارننگ سائن بورڈز نصب کیے جائیں۔ پولیس گاڑیاں اعلانات کے ذریعے عوام کو خبردار کریں۔

یہ بھی پڑھیے سانحہ سوات: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو انکوائری رپورٹ پیش کردی گئی، کون کون ذمہ دار ٹھہرا؟

4. اداروں میں ہم آہنگی

ڈسٹرکٹ پولیس اور ٹورازم پولیس کے درمیان مربوط رابطہ نظام قائم کیا جائے۔

5. موسمی نگرانی اور آگاہی مہم

مون سون اور دیگر موسمی خطرات کے دوران دریا کنارے سیاحتی مقامات کی سخت نگرانی کی جائے۔ پولیس اور سول انتظامیہ مل کر عوام کے لیے آگاہی مہمات شروع کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خیبر پختونخوا پولیس سانحہ سوات سانحہ سوات انکوائری رپورٹ

متعلقہ مضامین

  • سانحہ سوات انکوائری رپورٹ میں پولیس کی سنگین غفلت سامنے آ گئی
  • ڈیرہ مراد جمالی: بم دھماکے سے متاثرہ ریلوے ٹریک بحال
  • پشاور سے کوئٹہ جانیوالی جعفر ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات پر سبی ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر 
  • تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کی اہم پریس کانفرنس
  • سبی میں ریلوے ٹریک دھماکے سے تباہ، بولان ایکسپریس بڑی تباہی سے بچ گئی
  • پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
  • سانحہ قلات میں جاں بحق قوال کے گھر پر فاقے، حکومتی رویے اور امداد نہ کرنے پر احتجاج کا عندیہ
  • نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی