زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
سانحہ 9 مئی کے سلسلے میں زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں عدالت نے گواہوں کو طلب کرلیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل کے روبرو سانحہ 9 مئی زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پراسیکیوشن کے گواہوں کو شہادت ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا ۔ دورانِ سماعت عدالتی عملے نے جیل میں ملزمان کی حاضری مکمل کی، جن میں سے زیر حراست ملزمان میں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید شامل ہیں جب کہ ملزمان کی جانب سے رانا مدثر عمر اور میاں علی عمار ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمے کے جیل ٹرائل کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کر دی ۔ یاد رہے کہ تھانہ ریس کورس نے زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ درج کر رکھا ہے ، جس میں پی ٹی آئی رہنماؤں پر کارکنان کو 9 مئی بغاوت اور فسادات پر اکسانے کا الزام ہے دریں اثنا سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں زیر حراست پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواست پر سماعت عدالت نے 8 نومبر تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر وکیل سے ضمانتوں پر دلائل طلب کرلیے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کو بھی ضمانتوں پر دلائل کی ہدایت کردی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
انسداد دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں تھانہ صادق آباد میں درج کیس کی سماعت ہوئی، جس میں علیمہ خان پیش نہیں ہوئیں، جس پر عدالت نے ساتویں مرتبہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ دورانِ سماعت 30 سے زائد بینکوں نے علیمہ خان کے اکاؤنٹ منجمد کرنے کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ اس کے علاوہ 5 بینکوں نے علیمہ خان کے اور نمل یونیورسٹی کے ٹرسٹی اکاؤنٹس منجمد نہ کرنے کی رپورٹ جمع کرائی، جس پر عدالت نے 5 بینکوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ عدالت کی جانب سے بینکوں کو ٹرسٹی اکاؤنٹس بھی منجمد کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔ سماعت کے دوران عدالت میں 7 ملزمان اور تین وکلا پیش ہوئے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 نومبر تک ملتوی کردی۔