Daily Ausaf:
2025-04-25@11:38:56 GMT

بے پردگی فحاشی و عریانی بدترین لعنت

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

اللہ تبارک و تعالیٰ جہاں عدل و انصاف اور صلہ رحمی کا حکم فر ماتا ہے۔ وہاں ظلم و زیادتی اور بے حیائی کے کاموں سے منع فرماتا ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے اللہ تعالیٰ عدل اور احسان اور صلہ رحمی کا حکم دیتا ہے اور بدی اور بے حیائی اور ظلم و زیادتی سے منع کرتا ہے۔وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ تم سبق لو(النحل،90) ہر قبیح خصلت جس کی برائی عقلی اور قانونی طور پر خراب ہو جس سے اللہ تعالیٰ منع فرمائے وہ فاحشہ یا فحشا کہلاتی ہے، اس لئے ان اعمال سے بھی روکا گیا ہے ایسے لباس کے استعمال سے بھی منع کیا گیا ہے جو جسم کی نمائش کرے ،کیونکہ اس سے جنسی اشتعال پیدا ہوتا ہے جو برائی کی طرف دھکیلتا ہے۔ فحاشی، عریانی، جنسی اشتعال انگیزی اورجرائم کی ہر خلاف ورزی برائی ہے، جس سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔فحاشی کو فروغ دینے والوں کو اللہ تعالیٰ نے دنیا و آخرت میں دردناک عذاب کی وعید سنائی ہے،یہی وجہ ہے کہ اس وقت امت مسلمہ اور بالخصوص مسلمانان پاکستان جس طرح کے مسائل سے دوچار ہیں وہ پوری دنیا جانتی ہے وطن عزیز میں قتل و غارت گری، لوٹ مار، کرپشن، مہنگائی، سیلاب، طوفان، بے پردگی،بے حیائی، ہمارے لئے پریشان کن ہے اگر کوئی قوم بے حیائی میں مبتلا ہو کر کھلم کھلا اس کا ارتکاب کرنے لگے تو اس قوم میں طاعون اور وہ بیماریاں پھیل جاتی ہیں، جن کا نام ماضی میں نہ سنا گیا ہوں (سنن ابن ماجہ)تو آج ہم دیکھتے ہیں کہ جب معاشرے میں حیا ناپید ہوتی جا رہی ہے اور بے حیائی کا سیلاب ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لیتا تو کیسے کیسے اخلاقی جرائم سر اٹھا رہے ہیں، اپنوں اور غیروں کا فرق تک ختم ہوگیا ہے۔
بے حیائی اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ الامان و الحفیظ ، آخر یہ معاشرہ کس طرف جا رہا ہے؟ کوئی اس معاشرے کو دیکھ کر نہیں کہہ سکتا کہ ایک اسلامی ملک ہے کیونکہ اس کا حال بھی مغرب سے کچھ کم نہیں ،جس تباہی کے دہانے پر آج مغربی دنیا پہنچ چکی ہے اس بے حیائی کے سبب اسی تباہی کے دہانے پر آج پاکستان پہنچ چکا ہے،فتنوں پے فتنے سر اٹھا رہے ہیں،مزید کس فتنے کا انتظار ہے؟ روشن خیالی کے نام پر تاریکیاں مسلط کی جا رہی ہیں، بے حیائی ایک سیلاب کی صورت میں چھا گئی ہے، کسی شادی پر جا کے عوام الناس کی حیا کی صورت دیکھ لیں لباس کے نام پر بے لباسی عیاں ہے، تعلیم کے نام پر کیا پڑھایا جا رہا ہے اور مخلوط تعلیم لازم،یہ سب اس بڑھتی بے حیائی کا نتیجہ ہے، اگر اب بھی خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہے اور فحاشی و عریانی فروغ کو نہ روکا گیا اس کی مذمت نہیں کی گئی تو وہ وقت دور نہیں کہ پاکستانی معاشرہ تباہی کے گڑھے میں گر جائے گا اور شائد پھر کبھی نہ اٹھ سکے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ اور بے شرمی کی باتوں کے قریب ہی نہ جائو وہ کھلی ہوں یا چھپی ہوئی ہوں(الانعام151) ارشاد باری تعالیٰ ہے اے لوگو!جو ایمان لائے ہو شیطان کے نقش قدم پر نہ چلواس کی پیروی کوئی کرے گا تو وہ اسے فحش اور بدی ہی کا حکم دے گا(النور21) حدیث میں ارشاد ہے جب تم میں حیا نہ رہے تو جو جی چاہے کرو(سنن ابو دائود) اس سلسلے میں صاحب اقتدار لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ بد کاری کے اڈے ختم کریں۔بداخلاقی کی ترغیب دینے والے قصے،اشعار،گانے، تصویر یں، کلب،ہوٹل اور تفریح گاہیں جن میں مخلوط میل جول اور رقص و سرور کی محفلیں جمتی ہیں کی اشاعت فحش کے تمام ذرائع کا سد باب کرے اور ان جرائم پر باقاعدہ سزا دی جائے بے راہ روی کی ایک وجہ بے پردگی بھی ہے۔ بدقسمتی سے ہم نے پردہ کو ترقی کی راہ میں رکاٹ سمجھ کر اس کوبالکل ختم کر دیا ہے جبکہ حضور اکرمﷺ نے اللہ تعالیٰ کے احکامات کے مطابق پردے کی سختی سے تلقین فرمائی ہے۔محرم اور نا محرم کا امتیاز پیدا کر کے قوانین و ضوابط ارشاد فر مائے ہیں تاکہ ممکنہ برائی کو پھیلنے ہی نہ دیا جائے، جو آگے چل کر اسلامی معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔اس سلسلہ میں ازواج مطہرات کو بھی گھروں سے نکلنے کی ممانعت کر دی گئی تھی۔بدقسمتی سے فیشن پرستی اور دوسروں کی نقالی میں آج کل مسلمان بہت آگے نکلنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں اور اپنی شناخت کھو بیٹھے ہیں، اس سے ایک طرف تو اسلامی اقدار مجروح ہوتی ہیں تو دوسری طرف معاشرے میں بگاڑ کے یہی لوگ ذمہ دار ہوتے ہیں، حضورﷺ نے فرمایا ہے لعنت ہے ان عورتوں پر جو مردوں سے مشابہت پیدا کرتی ہیں اور ان مردوں پر جو عورتوں سے مشابہت پیدا کرتے ہیں،حقیقت میں جہاں ہر شخص معاشرے کی اصلاح یا بگاڑ کا خود ذمہ دار ہوتا ہے وہاں معاشرے کو سدھارنے کی ذمہ داری حکام پر بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ ایسے قوانین پر عمل درآمد کریں اور لوگوں کو کرائیں جن سے معاشرہ بگاڑ کی طرف آگے بڑھنے کے بجائے اصلاحی پہلو نکل سکے۔
نبی کریمﷺ نے زندگی بسر کرنے کا اسلوب لوگوں کو عملی طور پر سکھائے مسلمانوں کو بیکار،فضول کاموں،گفتگو،کھیل تماشے کو وقت کی بر بادی گناہ کا ارتکاب فرمایااور ان سے منع فرما کر اپنی صلاحیتوں کو بامعنی اور تعمیری کاموں میں صرف کرنے پر زور دیا اور اس کی اصلاح اپنے گھر سے شروع کرنے کی تلقین فر مائی۔آج معاشرہ بدامنی،بے چینی، کے دور سے گزر رہا ہے۔قتل و غارت گری، دہشت گردی، ڈاکے،رہزنی،نسل کشی، زنا،شراب نوشی اور قمار بازی کا بازار گرم ہے۔شرعی احکام کی پابندی کے بجائے ان سے مذاق کیاجا رہا ہے اور نفرت پیدا کی جارہی ہے۔ایسے میں اس کی اصلاح کے لئے اسلامی احکامات کو بحیثیت نظام زندگی غالب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے جو ایک صالح قیادت ہی کر سکتی ہے عصمت کی حفاظت اور بے حیائی کا سد باب کرنے کے لئے اسلام نے عورتوں کے لئے پردہ لازم قرار دیااور ساتھ ہی مردوں پر پابندی ہے کہ وہ غیر محرم عورتوں کی طرف لالچ بھری نظروں سے نہ دیکھیں بلکہ نگاہیں پست رکھنے کا حکم آیا ہے،کیونکہ ایسی نگاہ ڈالنے سے فتنہ کا ڈر ہوتا ہے جس کو حرام قرار دیا گیا ہے۔اسی طرح عورتوں پر محارم کے علاوہ دوسروں کو دیکھنا حرام قرار دیا گیا ہے خواہ وہ بری نیت سے ہو یا کسی نیت کے بغیر ہو بلکہ نابینا مردوں سے بھی پردہ کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔خوش نما لباس پہننا،زیور،سر منہ، ہاتھ وغیرہ کی آرائش جو عمو ماً عورتیں کرتی ہیں اس کو صرف اپنے خاوند کے لئے جائز قرار دیا گیا ہے باریک لباس زیب تن کرنا بھی منع ہے جس سے جسم نمایاں طور پر نظر آتا ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ جب کسی قوم کی بد اعمالیاں حد سے تجاوز کر جاتی ہیں تو پہلے خدا کی رحمت اور قانون اسے مہلت دیتا ہے کہ وہ اپنی اصلاح کر لے۔جب ا س پر بھی وہ اپنی روش نہ بدلے تو خدا کا قانون پاداش عمل حرکت میں آتا ہے اور عذاب آخرت کے علاوہ دنیا ہی میں اسے ذلت اور پستیوں میں پھینک دیا جاتا ہے۔ مسلمانوں کے لئے زندگی کا سرچشمہ اور نصب العین دین اسلام ہے۔ مسلمانوں کو دنیاوی عروج اسی کے ذریعے حاصل ہوا اور آئندہ بھی اسی کے سہارے زندہ رہنا ممکن ہو سکتا ہے جو قومیں اچھے اوصاف کو اپناتی ہیں ان کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں دبا سکتی کیونکہ ملک اور وطن کی صحیح خدمت بھی دین ہی کے ذریعے ہو سکتی ہے محفوظ رکھے، آمین

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: قرار دیا گیا ہے اور بے حیائی اللہ تعالی ہے اور کا حکم کے لئے رہا ہے

پڑھیں:

حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے

حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے)کی جانب سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں حج کی ادائیگی کیلئے سی ڈی اے کے ملازمین کے اعزاز میں ایک اہم تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی. تقریب میں سی ڈی اے بورڈ کے ممبران، چیئرمین پاکستان سویٹ ہوم کے سرپرست اعلی زمرد خان، جنرل سیکرٹری سی ڈی اے مزدور یونین چوہدری محمد یاسین سمیت سی ڈی اے ملازمین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کی سرزمین پر صرف وہی شخص جاسکتا ہے جسے اللہ تعالی خود منتخب کرتا ہے ہم لوگ صرف وسیلہ ہیں انہوں نے کہا کہ جہاں آپ حج کے مقدس موقع پر اپنے اور اپنے اہل خانہ کیلئے دعائیں کریں گے وہیں اپنے پیارے وطن پاکستان اور اپنے ادارے (سی ڈی اے)کی ترقی کیلئے دعا کریں،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا اس سال سی ڈی اے مزدور یونین کی درخواست پر 66 افراد کو سی ڈی اے نے بذریعہ قرعہ اندازی میرٹ پر منتخب کیا. سی ڈی اے کے ملازمین جہاں دن رات سی ڈی اے کی ترقی کیلئے کام کرتے ہیں وہاں سی ڈی اے بھی اپنے ملازمین کی حوصلہ افزائی کیلئے ہر سال قرعہ اندازی کے زریعے گریڈ 1 سے گریڈ 16 تک کے ملازمین کو حج کی سعادت کیلئے شفاف طریقے سے منتخب کرتا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ ادارے میں کام کرنے والے ملازمین کا حق ہے کہ وہ اپنے جائز مطالبات کیلئے ہمارے پاس آئیں اور انشا اللہ انکے جائز مطالبات نیک نیتی کے ساتھ ضرور تسلیم کئے جائیں گے کیونکہ ادارے میں کام کرنے والے محنتی ملازمین کا حق ہے کہ وہ نہ صرف خود قانون کے مطابق ترقی کریں بلکہ ادارے کے لئے بھی اپنی تمام کاوشوں کو بروئے کار لائیں،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سی ڈی اے کا عزم ہے کہ اسلام آباد کو دنیا کا خوبصورت اور جدید ترین دارلخلافہ بنایا جائے گا جسکے لئے ہم سب کو ملکر دن رات محنت کرنا ہوگی کیونکہ محنت میں ہی عظمت ہے،انہوں نے کہا کہ ہم سی ڈی اے کے گورننس ماڈل کو بہتر سے بہترین بنانے کیلئے دن رات کوششیں کررہے ہیں تاکہ شہریوں کو اعلی اور معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ حج کے مقدس فریضہ کیلئے جانے والے سی ڈی اے کے جن خوش نصیب مرد و خواتین ملازمین کو حج کی سعادت کیلئے سی ڈی اے نے بذریعہ قرعہ اندازی سے منتخب کیا گیا ہے دراصل اللہ تعالی نے انکو اس اعلی فریضے اور بڑی نیکی کیلئے اپنے گھر میں حاضری کیلئے بلایا ہے۔
انہوں نے منتخب ہونے والے ملازمین کو دلی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ حج کرنا ایک بہت بڑی نیکی اور اعلی ترین عبادت ہے جہاں آپ حج کے موقع پر اپنے خاندان اور عزیز و اقارب کے لئے دعا مانگیں گے وہیں اپنے ملک عزیز پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے بھی خصوصی دعائیں مانگیں،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ پاکستان سویٹ ہوم جس طرح زمرد خان کی سربراہی میں یتیم اور بے سہارا بچوں کی پڑھائی اور کفالت میں مدد فراہم کررہا ہے انکی یہ خدمات قابل تحسین ہیں ایسا موقع اللہ تعالی بہت کم خوش نصیبوں کو فراہم کرتا ہے کہ وہ یتیم اور بے سہارا بچوں کا سہارا بنیں،قبل ازیں پاکستان سویٹ ہوم کے سرپرست اعلی زمرد خان نے خطاب میں چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی سی ڈی اے کی ترقی و خوشحالی کیلئے گراں قدر خدمات کو سراہا. انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین کی درخواست پر 66 ملازمین کو حج پر بھیجوانا سی ڈی اے کا احسن قدم ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ڈی اے کی منتخب سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام محمد علی رندھاوا کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے سی ڈی اے مزدور یونین کی درخواست پر نہ صرف سی ڈی اے کے گریڈ 1 سے گریڈ 16 کے ملازمین کیلئے حج پر جانے والوں کی تعداد میں 10 افراد کا اضافہ کیا جس سے امسال 66 افراد حج کی سعادت کا فریضہ انجام دیں گے. انہوں نے کہا کہ حج پر جانے والے تمام ملازمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں. انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور سی ڈی اے مزدور یونین کی خصوصی کاوشوں سے ہر سال ادارے کے ملازمین کو قرعہ اندازی کے ذریعے حج کیلئے بھیجوایا جاتا ہے اور یہ بڑی سعادت کی بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین کا بنیادی مقصد رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہوکر مزدوروں کی خدمت کرنا ہے اور ہم نے یہ سب اپنے عمل سے ثابت کیا ہے،سی ڈی اے مزدور یونین مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور اس حوالے سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کیلئے عملی جدوجہد جاری رکھی جائے گی. انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے دن رات ادارے کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں اور ہم انکی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں. سی ڈی اے کے تمام ملازمین ادارے کی ترقی اور وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق وزیر داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کی قیادت میں اسلام آباد کو خوبصورت اور صاف ستھرا شہر بنانے کیلئے سی ڈی اے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،تقریب کے اختتام پر حج کی سعادت حاصل کرنے والے تمام ملازمین میں چیئرمین سی ڈی اے، مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یاسین و دیگر بورڈ ممبران نے حج کیلئے لازمی احرام دیگر سفری اشیا اور تحائف بھی تقسیم کئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی، نوٹم جاری پاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی، نوٹم جاری تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ بارہ ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشاف سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور شملہ معاہدے کی معطلی: قانونی نقطہ نظر ایجنسیوں کی کلیئرنس کے بعد اوگرا میں تعیناتی کیلئے 3نام فائنل، سمری وزیراعظم آفس کو ارسال رینجرز نے پاکستانی حدود میں داخل ہونیوالے بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکار کو پکڑلیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
  • ایتھوپیا میں فاقہ کشی بدترین مرحلے میں داخل، عالمی ادارے بے بس