چین کے ایکسپریس ڈلیوری ڈویلپمنٹ انڈیکس میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
چین کے ایکسپریس ڈلیوری ڈویلپمنٹ انڈیکس میں نمایاں اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اسٹیٹ پوسٹ بیورو نے جنوری سے فروری تک چائنا ایکسپریس ڈویلپمنٹ انڈیکس جاری کیا۔ ان دو مہینوں میں چین کے ایکسپریس ڈلیوری ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11.8فیصد اضافہ ہوا ، اور ایکسپریس ڈلیوری انڈسٹری نے موثر آپریشن برقرار رکھاہے ۔
مغربی خطے میں ایکسپریس ڈلیوری مراکز کے اضافے اور ذہین ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت ، رواں سال کے پہلے دو مہینوں میں اندرونی منگولیا ، شی زانگ ، سنکیانگ اور دیگر مقامات پر ایکسپریس ڈلیوری کے حجم میں اضافے کی شرح قومی اوسط سے نمایاں طور پر زیادہ رہی ۔مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کی مسلسل ترقی اور انوویشن کے ساتھ ، اس وقت ، متعدد ایکسپریس ڈلیوری کمپنیوں نے مختلف مقامات پر بغیر ڈرائیور والی گاڑیوں کا استعمال کیا ہے ۔
“ڈرون + بغیر ڈرائیور گاڑی + ڈرون ٹرمینل کیبنٹ + بلڈنگ روبوٹ” کے ڈسٹری بیوشن موڈ کو جدت دی گئی ہے ، بغیر پائلٹ کے ساتھ ٹرمینل ڈسٹری بیوشن کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے ، اس کے نتیجے میں زمینی اور کم اونچائی والی بغیر پائلٹ نقل و حمل اور ترسیل کی مربوط ترقی کو فروغ دیا گیا ہے ۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔
چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔
ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔