جعفر ایکسپریس حملہ، اے آئی سے تیار کردہ جعلی ویڈیو بھارتی میڈیا نے چلائی، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملہ کے بعد اے آئی سے تیار کردہ جعلی ویڈیو بھارتی میڈیا نے چلائی۔ سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کا سہارا لیتے ہوئے جعلی ویڈیو بنائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کی بہادر مسلح افواج، ایف سی بلوچستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جس طرح مشکل علاقے میں آپریشن کیا، جس طریقے سے یرغمالیوں کو ریسکیو کیا گیا، قابل تحسین ہے۔ اس عمل کی جتنی بھی تعریف کی جائے، کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری میں سے جس نے اس واقعے کی مذمت کی ہے، ریاست پاکستان کی حمایت کی ہے، میں امریکا، چین، روس، برطانیہ، ایران، ترکیہ، اردن، یو اے ای، بحرین سمیت تمام دیگر ممالک اور اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا بلوچستان کے لوگوں کی طرف سے شکرگزار ہوں۔
دہشت گردی کا یہ حملہ جو نہتے مسافروں پر کیا گیا، ایسا بلوچ روایات سے کوئی تعلق نہیں۔ بحیثیت بلوچ ہم بہت سی روایات کے امین ہیں۔ ہماری تاریخ ایسی روایات سے مالا مال ہے۔ ان دہشت گردوں نے ان تمام روایات کو پامال کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
دنیا میں اب تک بنائے گئے تمام گانے اسٹور کرنیوالی کیسٹ تیار
چین میں سائنس دانوں نے ایک کیسیٹ ٹیپ بنائی ہے جس میں اب تک ریکارڈ کیے گئے تمام گانے اسٹور کیے جاسکتے ہیں۔
چین کے صوبے گوانگ ڈونگ میں موجود سدرن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والی ٹیم نے یہ کامیابی مصنوعی ڈی این اے کو پلاسٹک ٹیپ پر پرنٹ کر کے اور اس پر ’کرسٹل آرمر‘ چڑھا کر محفوظ کرتے ہوئے حاصل کی۔
100 میٹر طویل یہ ڈی این اے ٹیپ 36 پیٹا بائٹس (36 ہزار ٹیرا بائٹ ہارڈ ڈرائیوز کے برابر) کا ڈیٹا ذخیرہ کر سکتی ہیں۔
عالمی سطح پر ڈیٹا کی مقدار میں اضافے کے پیشِ نظر سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ اس کثیر اسٹوریج کے طریقے کو روایتی طریقوں کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ سیمی کنڈکٹرز پر مبنی نان وولیٹائل میموری مُورز لا کی حد تک پہنچ چکی ہے انتہائی بڑی مقدار کے ڈیٹا کو اسٹور کرنے کے لیے نئے میڈیا کی ضرورت ہے۔