بیجنگ :چین ، روس اور ایران کا اجلاس کامیابی سے منعقد ہوا۔ جمعہ کے روز چینی میڈیا نے بتا یا کہ اجلاس کی صدارت چین کے نائب وزیر خارجہ ما ژاؤشو نے کی جبکہ روس کے نائب وزیر خارجہ سر گئی ریابکوف اور ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اس اجلاس میں چین، روس اور ایران کے درمیان جوہری امور اور پابندیوں کے خاتمے پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ تینوں ممالک نے تمام غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔تینوں فریقوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ باہمی احترام پر مبنی سیاسی، سفارتی روابط اور بات چیت ہی واحد موثر اور قابل عمل انتخاب ہے۔ تینوں فریقوں نے اس بات پر زور دیا کہ متعلقہ فریقوں کو موجودہ صورتحال کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے اور پابندیوں سے دباؤ میں لانے اور طاقت کے اظہار اور دھمکیوں کو ترک کرنا چاہئے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور اس کے ٹائم فریم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تینوں فریقوں نے متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ صورتحال کو مزید خراب کرنے سے گریز کریں اور مشترکہ طور پر سفارتی کوششوں کے لئے سازگار ماحول اور حالات پیدا کریں۔ تینوں ممالک نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کی بنیاد کے طور پر برقرار رکھنے کی اہمیت کا بھی اعادہ کیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اور ایران

پڑھیں:

میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر

اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔

انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران جوہری مذاکرات میں امید افزا پیش رفت
  • جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • ایران جوہری مذاکرات: پوٹن اور عمان کے سلطان میں تبادلہ خیال
  • عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران