رمضان المبارک کے دوران پنجاب میں بارش سے موسم خوشگوار
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
پنجاب کے مختلف میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش برسانے والا سسٹم موجود ہے۔ مختلف شہروں میں بارش سے درجہ حرارت میں کمی آنے سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
بارش کا سلسلہ 16 مارچ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 16جبکہ زیادہ سے زیادہ 27ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔لاہور کے ساتھ وسطی اپر پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بھی بارش ہو سکتی ہے۔ بارش کے باعث گرمی میں کمی سے روزے داروں نے سکھ کا سانس لیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خبردار رہیں !محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا
محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک میں آئندہ ہفتے شدید گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے، 9 سے 12 جون اسلام آباد، بالائی پنجاب میں درجہ حرارت 5 سے 7 ڈگری زیادہ رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کے پی، کشمیر، جی بی میں درجہ حرارت معمول سے 5 سے 7 ڈگری زیادہ رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان میں درجہ حرارت4 سے 6 ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
لاہور، ملتان، فیصل آباد، پشاور میں درجہ حرارت 44 سے 45 ڈگری تک پہنچنے کی توقع ہے، سندھ، جنوبی پنجاب، بلوچستان میں شدید گرمی، گرد آلود ہواؤں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے چترال، دیر اور بالائی علاقوں میں شام یا رات کو ہلکی بارش کی پیشگوئی کی ہے جبکہ پنجاب کے بیشتر علاقوں میں گرم وخشک موسم، دوپہر کے بعد گرد آلودہواؤں کا امکان ہے۔
کشمیر،جی بی میں موسم گرم و خشک، شام کو جی بی میں مطلع جزوی ابرآلود رہنے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے پاکستان میں مون سون بارشوں کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
مون سون سے متعلق فیڈرل فلڈ کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیرآبی وسائل میاں معین وٹو نے کی، سیکرٹری آبی وسائل، چیئرمین فلڈکمیشن اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں مون سون سے قبل تیاریوں اورخطرات کا جائزہ لیا گیا، محکمہ موسمیات نے بتایا کہ جولائی تا ستمبر معمول سے زیادہ بارش کاامکان ہے، شمال مشرقی پنجاب،کشمیر میں زیادہ بارش متوقع ہے۔
اجلاس میں بریفنگ میں کہا گیا کہ شمالی خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان میں کم بارش کاامکان اور ملک بھر میں درجہ حرارت زیادہ رہنے کی توقع ہے، درجہ حرارت بڑھنے سے موسمی خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔