پاسپورٹ بنوانے والوں کی بڑی پریشانی ختم
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : جدید نئے پرنٹرز پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز پہنچ گئے، جس سے شہریوں کو پاسپورٹس کے اجرا میں تاخیر کی پریشانی ختم ہوگی۔
جرمنی سے منگوائے گئے جدید نئے پرنٹرز پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز پہنچ گئے ، نئے پاسپورٹ پرنٹرز میں 2 جدید ای پرنٹرز اور 6 ڈیسک ٹاپ پرنٹرز شامل ہیں۔
پرنٹرز کی انسٹالیشن کے لیے غیر ملکی تکنیکی ٹیم بھی پاکستان پہنچ گئی ہے، ڈی جی پاسپورٹس مصطفی جمال قاضی نے ای پرنٹرز سیکشن کا دورہ کیا۔ ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ ایک گھنٹے میں ایک ہزارپاسپورٹس پرنٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، آئندہ ماہ مزید ای پرنٹرز بھی پاکستان پہنچیں گے، شہریوں کو دنیا بھر میں بروقت اور معیاری سروسز فراہم کی جا رہی ہیں۔
اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز
خیال رہے پاکستانی پاسپورٹ ریاست پاکستان کے شہریوں کو بین الاقوامی سفر کیلیے جاری کیا جاتا ہے۔ یہ دستاویز آپ کی شناخت اور پاکستانی شہریت کی تصدیق کرتی ہے اور وزارت داخلہ کی شاخ ڈائریکٹریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ پاسپورٹ جاری کرنے کی ذمہ داری ادا کرتی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد کھول دی گئی
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کے لیے طورخم سرحد کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔
ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کے مطابق سرحد صرف افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کے لیے کھولی گئی ہے جب کہ تجارت اور عام آمدورفت تاحکمِ ثانی بند رہے گی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں افغان شہری طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ چکے ہیں، جہاں عملہ دستاویزی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کی مکمل بحالی کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے بتایا کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد مکمل طور پر بند کی گئی تھی، تاہم اب سرحد صرف بے دخلی کے لیے جزوی طور پر بحال کی گئی ہے۔
اُدھر یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق 8 اکتوبر تک مجموعی طور پر 6 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے، جب کہ مزید افراد کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔