پاسپورٹ بنوانے والوں کی بڑی پریشانی ختم
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : جدید نئے پرنٹرز پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز پہنچ گئے، جس سے شہریوں کو پاسپورٹس کے اجرا میں تاخیر کی پریشانی ختم ہوگی۔
جرمنی سے منگوائے گئے جدید نئے پرنٹرز پاسپورٹ ہیڈ کوارٹرز پہنچ گئے ، نئے پاسپورٹ پرنٹرز میں 2 جدید ای پرنٹرز اور 6 ڈیسک ٹاپ پرنٹرز شامل ہیں۔
پرنٹرز کی انسٹالیشن کے لیے غیر ملکی تکنیکی ٹیم بھی پاکستان پہنچ گئی ہے، ڈی جی پاسپورٹس مصطفی جمال قاضی نے ای پرنٹرز سیکشن کا دورہ کیا۔ ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ ایک گھنٹے میں ایک ہزارپاسپورٹس پرنٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، آئندہ ماہ مزید ای پرنٹرز بھی پاکستان پہنچیں گے، شہریوں کو دنیا بھر میں بروقت اور معیاری سروسز فراہم کی جا رہی ہیں۔
اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز
خیال رہے پاکستانی پاسپورٹ ریاست پاکستان کے شہریوں کو بین الاقوامی سفر کیلیے جاری کیا جاتا ہے۔ یہ دستاویز آپ کی شناخت اور پاکستانی شہریت کی تصدیق کرتی ہے اور وزارت داخلہ کی شاخ ڈائریکٹریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ پاسپورٹ جاری کرنے کی ذمہ داری ادا کرتی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو ( انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے ملک کا پیچھا کرے گا جو اس کے اثاثے ہتھیانے کا خواہاں ہو گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ انتباہ ان رپورٹوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ یورپی یونین روس کے اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی مدد کے لیے خرچ کرنا چاہ رہی ہے۔ فروری 2022 ء میں روسی صدر ولادیمیر کی جانب سے اپنی افواج کو یوکرین بھیجنے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں نے روس کے مرکزی بینک اور اس کی وزارت خزانہ کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی تھی اور روس کے 300 سے 350 ارب ڈالر کے خودمختار اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا جن میں سے زیادہ تر یورپی، امریکی اور برطانوی حکومتوں کے بانڈز کی شکل میں تھے اور یورپی ڈیپازٹری میں رکھے گئے تھے۔ روس کے سابق صدر اور رشین سیکورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے بیان میں کہا کہ روسی کے اثاثوں پر کوئی بھی قبضہ مغرب کی چوری کے مترادف ہے اور اس سے امریکا اور یورپ کے بانڈز اور کرنسی پر دنیا کے اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔روس ہر حال میں اور کسی بھی ممکن راستے سے یورپی ممالک کے پیچھے جائے گا اور اس کے لیے تمام ملکی اور غیرملکی عدالتوں میں جانے کے علاوہ عدالتوں سے باہر بھی اپنی کوششیں کرے گا۔دوسری جانب رومانیہ نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ رومانیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعہ کو ناقابل قبول اور غیر ذمے دارانہ عمل قرار دیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں ۔