پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس بدھ یا جمعرات کو بلائے جانے کا امکان ہے۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کریں گے، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف سمیت اعلیٰ عسکری قیادت اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان بھی شرکت کریں گے۔
پورے ہاؤس کو سلامتی کمیٹی میں تبدیل کیا جائے گا، اجلاس میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی وجوہات پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی، جبکہ تمام وفاقی وزراء اور پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں تیزی لانے سے متعلق فیصلے متوقع ہیں۔ اس کے علاوہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پیش کردہ نیشنل ایکشن پلان ٹو کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔
اراکین کو موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دینے کے ساتھ ساتھ ان کے سوالات کے جوابات بھی دیے جائیں گے، جبکہ مستقبل کی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائے گی۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں دہشت گردی کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجود دہشت گرد پاکستان میں کارروائیوں میں ملوث ہیں، اس لیے افغان حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ناظم الامور کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
رانا تنویر نے کہا کہ پاکستان بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بڑا آپریشن کرنے جا رہا ہے، اور پاک فوج اس جنگ کو جیتنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جائے گا

پڑھیں:

بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع خضدار میں سیکورٹی فورسز نے انٹیلیجنس اطلاعات پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ یہ دہشت گرد مختلف تخریبی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ آپریشن کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے کے بعد ان عناصر کو مارا گیا جب کہ ان کے قبضے سے جدید اسلحہ اور بھاری مقدار میں گولہ بارود برآمد ہوا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس کارروائی کا مقصد علاقے میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنا اور شہریوں کو محفوظ بنانا تھا۔ خضدار اور اس کے گردونواح میں امن و امان کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو ہدف بنا کر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ پاکستان کی فورسز ملک کے کسی بھی حصے میں دشمن کے منصوبے کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔

دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خضدار میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے  فورسز نے جس پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا وہ لائق ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے لیے فورسز کی قربانیاں اور کامیابیاں پوری قوم کے لیے باعث فخر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے
  • خصدار: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 بھارتی سرپرست یافتہ دہشت گرد ہلاک
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
  • افغانستان سے دہشتگردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے ، عاصم افتخار
  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی