مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں سیاسی نورا کشتی پر اتفاق ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
جماعت اسلامی کے نائب امیر نے بلوچستان کے عوام کے مسائل پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ٹرین کے سفر سے محروم کرنے کے بجائے سفری سہولیات کو محفوظ اور بہتر بنایا جائے تاکہ عوام کو آسانیاں میسر آ سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں مستقل تقرری نہ ہونے سے حکومتی بدنیتی واضح ہو گئی ہے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں سیاسی نورا کشتی پر اتفاق ہے، حکومت عوام کو پیٹرول، بجلی اور گیس پر کوئی ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں، پیٹرول لیوی میں 10 روپے اضافے سے صارفین کو ریلیف سے محروم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے عوام کے مسائل پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ٹرین کے سفر سے محروم کرنے کے بجائے سفری سہولیات کو محفوظ اور بہتر بنایا جائے تاکہ عوام کو آسانیاں میسر آ سکیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔