Juraat:
2025-06-09@16:41:44 GMT

بھارت ہمسایہ ممالک میں دہشت گردی کا پشت پناہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT

بھارت ہمسایہ ممالک میں دہشت گردی کا پشت پناہ

ریاض احمدچودھری

امریکہ میں سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ٹرین دہشت گرد حملے میں ‘را’ ملوث ہے۔ عالمی ادارے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور ”را”کیخلاف کارروائی کریں۔ پاکستان کے خلاف بھارت خفیہ جنگی حکمتِ عملی کے بلیو پرنٹ پر عمل کر رہا ہے۔ مودی کا بھارت صرف علاقائی خطرہ نہیں، یہ ایک مکمل دہشتگرد حکومت ہے۔
مودی حکومت پرتشدد بین الاقوامی جبر میں مصروف ہے۔بلوچستان ٹرین حملہ بھارت کے جارحانہ دفاعی نظریئے کا ثبوت ہے۔ بھارت بیرونِ ملک مخالفین کے قتل، انتہا پسندی اور سرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہے۔ مودی نے بھارت کو ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کا عالمی مرکز بنا دیا ہے۔ ‘را’ کی بے قابو کارروائیاں جنوبی ایشیاء کو خطرے میں ڈال رہی ہیں اور ریاستی تشدد کی خطرناک عالمی مثال قائم کر رہی ہیں۔
گرپتونت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت کے انٹیلی جنس آپریٹس پر سفارتی اور سکیورٹی پابندیاں لگائی جائیں۔ دنیا اب بھارت کی خفیہ دہشت گردانہ کارروائیوں پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔ بھارت کا احتساب نہ کیا گیا توان کا اگلا حملہ اور بھی زیادہ معصوم جانیں لے گا۔ دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے جعفر ایکسپریس پر حملہ بیرون ملک بیٹھے دہشتگردوں کا پلان تھا۔ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ جعفر ایکسپریس دہشتگردی میں بھی دہشتگردوں کے بیرون ممالک رابطے تھے جبکہ اس واقعے کے دوران ٹریس شدہ کالز میں افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے ۔پاکستان دہشتگردی کاشکار رہا ہے اور ان تخریب کاروں کا نشانہ رہا ہے جو ہماری سرحدوں سے باہر ہیں۔ افغان حکومت پر زور دیتے ہیں ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کرے اور پاکستان کیساتھ تعاون کرے۔ترجمان نے واضح کیا کہ جو موجودہ واقعے کی بات کر رہا تھا۔ اس میں ہمارے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جو افغانستان سے کی جانے والی کالز کو ٹریس کرتے ہیں۔ ہم نے ابھی جعفر ایکسپریس دہشتگردی پر ریسکیو آپریشن مکمل کیا ہے اور ہم سفارتی رابطوں کو اس طرح پبلک فورم پر بیان نہیں کرتے ۔ ماضی میں بھی ہم ایسے واقعات کی مکمل تفصیلات افغانستان کے ساتھ شئیر کرتے رہے ہیں اور یہ ایک مسلسل عمل ہے جو جاری رہتا ہے ۔ہمارے بہت سے دوست ممالک نے جعفر ایکسپریس حملے کی مذمت کی ہے جبکہ ہمارے کئی دوستوں سے ہمارا انسداد دہشتگردی پر تعاون موجود ہے ۔ ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہ پروپیگنڈا ہو رہا ہے کہ پاکستان طورخم سرحد کو کھلنے نہیں دے رہا۔ ہم طورخم سرحد کو کھلا رکھناچاہتے ہیں۔ افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد کے اندر چوکی بنانے کی کوششیں کی جا رہی تھیں۔ ہم افغان حکام کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ کوئی بھی تعمیرات کریں۔ افغانستان پر ہماری بنیادی ترجیح دوستانہ و قریبی تعلقات کا فروغ ہے ۔
یہ حقیقت ہے کہ سانحہ سقوط ڈھاکہ کے بعد بھارت نے باقیماندہ پاکستان کی سلامتی تاراج کرنے کی سازشوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا اور اس مقصد کیلئے 1974ء میں ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرلی۔ جب پاکستان نے ان بھارتی سازشوں کا خود کو ایٹمی قوت بنا کر توڑ کیا تو بھارت نے کشمیر کے راستے پاکستان آنیوالے دریائوں پر کنٹرول کرکے پاکستان پر آبی دہشت گردی شروع کر دی اور اسکے ساتھ ساتھ اس نے پاکستان کی سلامتی کیخلاف اپنے سازشی نیٹ ورک کا دائرہ پھیلاتے ہوئے پاکستان کے اندر اپنے تربیت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعے تخریب کاری’ خودکش حملوں اور دہشت گردی کی دوسری وارداتوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا۔
یہ امر واقع ہے کہ جب 2005ء میں بلوچ قوم پرست لیڈر نواب اکبر بگتی کی فوجی اپریشن کے دوران ہلاکت ہوئی جس کیخلاف بالخصوص بلوچ نوجوانوں کا ردعمل سامنے آیا تو بھارت نے پاکستان کی سلامتی کیخلاف اپنی سازشیں آگے بڑھانے کیلئے اس موقع کو غنیمت جانا اور بلوچ نوجوانوں کی فنڈنگ اور سرپرستی کرکے بلوچستان میں علیحدگی پسند عسکری تنظیم بی ایل اے کی بنیاد رکھوائی۔ اس تنظیم نے بظاہر نواب اکبر بگتی کے قتل پر ناراضگی کے اظہار کیلئے اپنے پلیٹ فارم پر بلوچستان میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جبکہ بھارت نے پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کے ایجنڈے کے تحت بلوچ نوجوانوں کو علیحدگی کی تحریک کے راستے پر ڈال لیا جنہوں نے درحقیقت بھارتی ایماء پر ہی بلوچستان میں تخریب کاری اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کیا اور زیارت میں موجود قائداعظم کی ریذیڈنسی تک پر حملہ کرکے اسے تباہ کیا۔
یہ صورتحال بلاشبہ ریاستی اتھارٹی کیلئے ایک چیلنج تھی چنانچہ بلوچستان میں ایف سی (فرنٹیئر کانسٹیبلری) کے ذریعے علیحدگی پسند عناصر کیخلاف اپریشن شروع کیا گیا اور وفاقی حکمرانوں کی جانب سے ان علیحدگی پسند بلوچوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوششیں بھی کی جانے لگیں مگر بھارت نے انہیں مختلف ترغیبات دیکر علیحدگی پسندی کے راستے پر لگائے رکھا۔ اسی تناظر میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے پہلے دور اقتدار میں یہ بڑ ماری تھی کہ پاکستان کو سقوط ڈھاکہ جیسے ایک اور سانحہ سے دوچار کرنے کا وقت آگیا ہے۔ چنانچہ اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ دہشت گرد تنظیم بی ایل اے صرف بھارتی ایجنڈے کے تحت پاکستان کی سلامتی کے خلاف سازشیں کر رہی ہے اور بلوچستان میں دہشت گردی’ ٹارگٹ کلنگ اور تخریب کاری کی دوسری وارداتوں میں مصروف ہے۔
پاک فوج ان عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہے اور اسی بنیاد پر سکیورٹی فورسز کے افسران اور اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اگر ان اپریشنز کے خلاف سوشل میڈیا پر ملک کے اندر یا باہر سے زہریلا پراپیگنڈا کرکے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو ان عناصر کا بھارت سے رابطے میں ہونا بعیدازقیاس نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: پاکستان کی سلامتی جعفر ایکسپریس بلوچستان میں بھارت نے کا سلسلہ رہا ہے ہے اور

پڑھیں:

بھارت کی سفارتی تنہائی، برکس ممالک کا بھی اتحاد سے نکالنے پر غور

بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) آپریشن سندور کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہا کر دیا ہے اور روس، برازیل، چین اور جنوبی افریقہ کا طاقتور اقتصادی گروپ برکس بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔
  نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق باخبر سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے، روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک منفی بلاک تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں، چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔ماہرین کے مطابق اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی کا ایف سی ہیڈکوارٹر وانا کا دورہ، جوانوں کیساتھ عید منائی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بھارت غیر جانبدارانہ تحقیقات اور ٹرمپ کی مصالحت سے انکاری ہے، بلاول بھٹو
  • بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی آبی دہشت گردی، یہ بات جذبات میں نہیں کہہ رہے، بلاول بھٹو
  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل 
  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
  • بھارت پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
  • بھارت کی سفارتی تنہائی، برکس ممالک کا بھی اتحاد سے نکالنے پر غور
  • ’دیر لگی آنے میں تم کو‘، مودی کو جی 7 اجلاس کی دعوت مل ہی گئی
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید