پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ،14ارکان کی شمولیت کی فہرست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ،14ارکان کی شمولیت کی فہرست دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں نے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے کل ہونے والے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق زرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین کا اپوزیشن لابی میں اجلاس ہوا جس میں اہم ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کے حوالہ سے غور کیا گیا۔زرائع نے کہا کہ اپوزیشن اراکین کی اکثریت نے اجلاس میں شرکت پر زور دیا، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اجلاس میں شرکت کی بھرپور حمایت کی جب کہ پی ٹی آئی کے خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر کا کہنا تھا بانی سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے۔
بعد ازاں تحریک انصاف نے 14ارکان کی شمولیت کی فہرست دیدی جس کے مطابق عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا کل قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ان کے علاوہ عامر ڈوگر، محمد بشیر خان، ثنا اللہ مستی خیل، علی محمد خان اور زبیر خان بھی شرکت کریں گے، شبلی فراز، علی ظفر، ہمایوں مہمند اور عون عباس شریک ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت پی ٹی آئی
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ایف سی تنظیم نو بل کثرت رائے سے منظور کرلیا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ایف سی تنظیم نو بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین راجا خرم نواز کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں یک نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا جو کہ فرنٹیئر کانسٹیبلبری کی تنظیم نو کا بل تھا۔
بل پر بریفنگ دیتے ہوئے کمانڈنٹ ایف سی نے کہا یہ فورس 1913 میں بنائی گئی جبکہ 1915 میں اس کا ایکٹ بنا، ایف سی کی ٹوٹل نفری 2756 ہے جس کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
اس میں سے 24 ہزار کی نفری کو بالکل ویسے ہی رکھا جائے گا جیسے کہ پہلے تھی یہ 24 ہزار کی نفری فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کر رہی ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودری نے کہا بل قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش ہو چکا ہے اور یہ ارڈیننس کے ذریعے چل رہا تھا آرڈیننس کی مدت بھی ختم ہو رہی ہے پھر پارٹیاں کہتی ہیں کہ آرڈیننس کے ذریعے کام چلایا جا رہا ہے۔
اس لیے آپ سے درخواست ہے کہ آج ہی اس بل کو پاس کر دیں جس پر اغا رفیع اللہ نے کہا مجھے پارٹی سے ہدایت لینا ہوگی۔
کمیٹی نے بل پر ووٹنگ کے بعد کثرت رائے سے اس بل کو منظور کر لیا گیا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا آئین سازی پارلیمنٹ کا حق ہے اور یہ قانون کسی ایک فرد جماعت یا علاقے کے لیے نہیں بنایا جا رہا، یہ وسیع تر ملکی مفاد میں بنایا جا رہا ہے۔
27ویں ترمیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی ترمیم پاس نہیں ہو سکتی، ہم کوشش کر رہے ہیں تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیں اور قانون سازی کریں، 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر بھی ہم نے کوشش کی تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن صاحب کے ذریعے پی ٹی آئی کے تمام تحفظات دور کیے لیکن اس کے باوجود انہوں نے ووٹ نہیں دیا، اب بھی ہم چاہتے ہیں کہ تمام حکومتی و اپوزیشن جماعتیں ملکی مفاد میں قانون سازی کا حصہ بنیں۔